ابو محمد الجولانی پراسرارشخصیت حیات تحریرالشام گروہ بشارالاسد کی حکومت ختم کرنے کیلئے بنایا
دمشق(مانیٹرنگ ڈیسک)ابو محمد الجولانی حیات تحریرالشام گروہ کے سربراہ ہیں جو شام پر قبضہ کرنیوالے باغیوں کی قیادت کررہے ہیں، اس باریش شخص کی تصاویر باغیوں کے شہر حلب پر قبضے کے بعد منظر عام پر آئیں اوران کی ذات موضوع بحث بن گئی۔
اس شخصیت پر مغربی ممالک کے علاوہ اقوام متحدہ اور چند مسلم ممالک نے پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور ان کے گروہ کو ’’دہشت گرد گروہ‘‘کا درجہ دیا گیا ہے ۔ ان کا اصل نام، ان کی تاریخ اور جائے پیدائش، شہریت کے بارے میں مختلف معلومات موجود ہیں جس کی وجہ سے ان کی پراسرار شخصیت میں اضافہ ہوتا ہے ۔اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق ابوجولانی 1975 اور 1979 کے درمیان پیدا ہوئے جبکہ انٹرپول کے مطابق ان کی تاریخ پیدائش 1975 ہے ۔امریکی ٹی وی کو دئیے جانے والے ایک انٹرویو کے مطابق ان کا اصلی نام احمد حسین ہے اور ان کو ابوجولانی گولان کی پہاڑیوں کی وجہ سے کہا جاتا ہے جہاں سے ان کے خاندان کا تاریخی تعلق ہے ۔اسی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ وہ 1982 میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پیدا ہوئے جہاں ان کے والد پٹرولیم انجینئرکے طور پر کام کرتے تھے ۔ عراق میں امریکی فوج نے انہیں گرفتار کیا اور کچھ عرصہ تک قید میں رہنے کے بعد جب 2008 میں ان کو رہائی ملی تو وہ دولت اسلامیہ میں شامل ہو گئے ۔ لبنانی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ الجولانی حقیقت میں عراقی شہری ہیں اور ان کے نام کی وجہ فلوجہ کا وہ علاقہ ہے جسے الجولان کہتے ہیں اور ان کا تعلق اسی علاقے سے ہے ۔ 2012 میں جبھہ النصرہ،القاعدہ اور جبھہ فتح الشام کے نام سے تنظیموں سے وابستگی کے بعد2017 میں ’’ حیات تحریر الشام‘‘گرو ہ بنالیاجس کا مقصد ہی بشارالاسد کی حکومت کو ختم کرناتھا جس میں وہ کامیاب ہوچکے ہیں۔واضح رہے کہ امریکی حکومت بھی الجولانی کو دہشت گرد قرار دیتی ہے اور ان کی گرفتاری کے لئے معلومات فراہم کرنے پر 10 ملین ڈالر کی انعامی رقم رکھی گئی ہے۔