’’آئرن لیڈی‘‘
سوشل میڈیا پر پنجاب کی وزیرصحت کوبجا طور پر ’’آئرن لیڈی‘‘ کے خطاب سے نوازا گیا ہے۔ وہ ایک سنگین مرض کا بہادری سے مقابلہ کر رہی ہیں اور پچھلے کئی ماہ سے نہ صرف علاج کے تکلیف دہ مراحل طے کر رہی ہیں بلکہ اس دوران اپنے عہدے کی ذمہ داریوں سے بھی بھرپور انداز سے عہدہ برا ہوتی نظر آتی ہیں۔ پنجاب کے شعبۂ صحت کی جس انتظامی ٹیم کو قومی سطح پر پذیرائی ملی ہے اس کی قائد وزیر صحت ہی رہی ہیں۔ بے شک تعریف بھی اسی قدر ضروری ہے جس طرح جائز اور مہذب تنقید اور اگر کارکردگی قابلِ تعریف ہو تو اسے محسوس بھی کیا جاتا ہے اور تسلیم بھی‘ مگر اس کے لیے خلوص اور تندہی کے ساتھ قومی خدمت انجام دینا پڑتی ہے‘ صرف زبانی کارکردگی سے کسی کو حقیقی ستائش حاصل نہیں ہوتی۔
دوسری جانب سیالکوٹ میں رمضان بازار میں وزیراعلیٰ پنجاب کی معاونِ خصوصی اور ایک مقامی افسر کے درمیان گفتگو آج کل عوامی سطح پر موضوعِ بحث ہے۔ یقینا پھلوں اور سبزیوں کے سٹالز پر ایسا معیار بھی نظر آیا ہوگا جو غیر تسلی بخش ہوگا لیکن ایسا کس دکان پر نہیں ہوتا؟ جب صارفین مہنگے سٹورز پرسبزی یا پھل چن چن کر اپنی ٹرالی میں ڈال رہے ہوتے ہیں اور باقی کو رد کر رہے ہوتے ہیں تو اس سے کیا ثابت ہو رہا ہوتا ہے؟ یہی کہ ہر چیز کا معیار صارف کی نظر میں تسلی بخش نہیں ہوتا۔