عید، شاپنگ اور کورونا
عید کی لمبی چھٹیوں اور لاک ڈاؤن سے پہلے ان دنوں بازاروں میں معمول سے زیادہ ہجوم ہے۔ دوسرے شہروں کو جانے والی پبلک ٹرانسپورٹ اور بسوں کے اڈوں پر بھی ہجوم کا یہی عالم ہے۔ عید سے قبل کی یہ صورتحال کورونا وبا کے حوالے سے بہت خطرناک صورت اختیار کر سکتی ہے‘ اس لیے انتظامیہ کی جانب سے اس موقع پر احتیاطی تدابیر پر عمل کروانے کیلئے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے۔ حالیہ دنوں خوش قسمتی سے یومیہ نئے کیسز کی تعداد میں معمولی کمی ظاہر ہونا شروع ہوئی تھی مگر اس کمی کے باوجود ہمیں احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنا ہو گا اور عید سے پہلے کے یہ دن اس حوالے سے اہم ترین ہیں۔ اگر ان دنوں ماسک پہننے اور دیگر اہم احتیاطی تدابیر پر عمل کیا گیا اور عید کی ہفتہ بھر کی چھٹیوں کے دوران بھی ان پابندیوں کی برابر تعمیل کی گئی تو اس کے بعد اندازہ ہو سکے گا کہ وبا کا اثر کس حد تک کم ہوا ہے۔
عید کی لمبی چھٹیاں اور لاک ڈاؤن ان پابندیوں پر عمل کروانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں ‘ اس لیے لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل یقینی بنانا بے حد اہم ہے۔ اگر اس سلسلے میں نرمی اور کوتاہی برتی گئی تو لاک ڈاؤن اور لمبی چھٹیوں کے باوجود کورونا کی زنجیر توڑنے کا مقصد پورا نہیں ہو گا۔ اس لیے حکومت کی جانب سے صوبوں اور انتظامیہ کو سخت تاکید کرنی چاہیے کہ وہ اس لاک ڈاؤن پر پوری ذمہ داری سے عمل کروائیں۔