اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

نوجوان نسل اور پاکستان کا مستقبل

ہر سال 15جولائی کے روز دنیا بھر میں نوجوانوں کی پیشہ ورانہ مہارتوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے جس کا مقصد نوجوان نسل کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا اور ان مہارتوں کی خدمات کی مقامی اور عالمی مارکیٹ سے مطابقت پیدا کرنا ہے تاکہ نئی نسل کو نہ صرف مختلف شعبوں میں ماہر بنایا جا سکے بلکہ اس قابل بھی کہ وہ آنے والے زمانے کے چیلنجوں کا سامنا بھی کر سکے۔ اس حقیقت میں کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ نوجوان کسی بھی ملک اور قوم کا سرمایہ اور مستقبل ہوتے ہیں؛ چنانچہ ان کی صلاحیتوں میں اضافہ کر کے انہیں معاشرے کا کارآمد رکن اور حصہ بنایا جا سکتا ہے۔ اسے خوش قسمتی ہی قرار دیا جا سکتا ہے کہ اس وقت ہمارے ملک کی بائیس کروڑ آبادی کا نصف سے بھی زیادہ حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ نیشنل ہیومین ڈویلپمنٹ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی کل آبادی کا 64 فیصد اس وقت 30 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے جبکہ 29 فیصد آبادی 15 سے 29 سال عمر کے افراد پر مشتمل ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی پوری تاریخ میں اس وقت ملک میں نوجوانوں کی تعداد کسی بھی دور کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔

تو یہی بہترین وقت ہے کہ ہم اس نئی نسل کی ایسی تعلیم و تربیت کریں کہ وہ اگلی دھائیوں میں پاکستان کو ترقی کی اس منزل کی جانب گامزن کر سکے‘ جس کا خواب قائدِ اعظم محمد علی جناحؒ‘ علامہ محمد اقبالؒ‘ دوسرے اکابرین اور تحریکِ پاکستان میں حصہ لینے والوں نے دیکھا تھا۔ علامہ اقبال نے بالکل ٹھیک کہا تھا کہ ’ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی‘۔ یہ خطہ واقعی زرخیز‘ مردم خیز ہے‘ ضرورت ہے تو تھوڑا سا نم فراہم کرنے کی۔ یہ نم حکومت نے فراہم کرنا ہے اور معاشرے نے۔ پھر دیکھیں کہ ہماری نوجوان نسل کی صلاحیتیں کیسے نکھر کر سامنے آتی ہیں۔ آج کا نوجوان اگر اپنے معاشرے سے نالاں نظر آتا ہے تو اس لیے کہ وہ آگے بڑھنے کے حوالے سے کم مواقع پاتا ہے۔ آج کا دن تقاضا کرتا ہے کہ حکومت نوجوانوں کے مسائل حل کرنے اور ان کے اپنی طبع کے مطابق آگے بڑھنے کیلئے وافر مواقع فراہم کرنے کا اہتمام کرے۔ ’پاکستان ترقی کی دوڑ میں عالمی برادری سے کچھ پیچھے رہ گیا ہے‘ اس حقیقت کو تسلیم نہ کرنا حقائق سے نظریں چُرانے ہے‘ لیکن پاکستان کی ساٹھ فیصد سے زیادہ آبادی پر مشتمل نوجوان نسل کو دیکھیں تو ایک حوصلہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ جلد یہ لوگ آگے بڑھ کر ملک و قوم کے معاملات اپنے ہاتھوں میں لے لیں گے تو ترقی کی رفتار میں خود بخود اضافہ ہو جائے گا‘

اور پھر جلد ہی پاکستان اقوام عالم کے شانہ بشانہ آگے بڑھنے لگے گا‘ لیکن یہ خواب اسی وقت شرمندہ تعبیر ہو گا جب ہم اپنے نوجوانوں کو آنے والے زمانوں کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے جدید ترین علوم اور مہارتوں سے مسلح کریں گے۔ آج کا دن حکمرانوں اور عوام‘ سب سے یہ تقاضا کرتا ہے کہ ملک کا مستقبل تابناک بنانے کیلئے نوجوانوں پر خصوصی توجہ دینے کے عزم کا اعادہ کیا جائے‘ اور ان کے لیے ایسے مواقع پیدا کیے جائیں‘ جو ان میں موجود قدرتی صلاحیتوں کو صیقل کرنے کا موجب بنیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement