اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

ہیپاٹائٹس کا پھیلائو

پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں ہیپاٹائٹس کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی ایک رپورٹ کے مطابق یہاں ایک کروڑ بیس لاکھ افراد ہیپاٹائٹس بی یا سی کا شکار ہے جبکہ ہر سال ڈیڑھ لاکھ مریضوں کا اضافہ ہو رہا ہے۔ اس بیماری کو خاموش قاتل کا نام دیا جاتا ہے کیونکہ زیادہ تر اس کی تشخیص اس وقت ہوتی ہے جب یہ بیماری ناقابلِ علاج ہو چکی ہوتی ہے۔ ہیپاٹائٹس سی ایک وائرل انفیکشن ہے جس کی وجہ سے جگر میں سوزش ہو جاتی ہے۔ یہ وائرس بغیر سکریننگ والے خون کی منتقلی کے علاوہ انجکشن اور ٹیٹو کے لیے استعمال ہونے والے آلودہ آلات‘ استعمال شدی استرے یا سیفٹی اور غیر محفوظ جنسی تعلقات سے پھیلتا ہے۔

فی الحال ہیپاٹائٹس سی کے خلاف کوئی انسدادی دوا یا ویکسین موجود نہیں ہے‘ لیکن اسے ابتدائی سطح پر روکنے کیلئے ویکسین کا استعمال کیا جاتا ہے۔ پرہیز بھی اس بیماری سے بچائو کا ایک طریقہ ہے جیسے ٹیٹو بنوانے سے پرہیز‘ سوئیاں یا بلیڈ شیئر نہ کرنا‘ دانتوں کا علاج جراثیم سے پاک اوزاروں سے کرانا اور مریض کیلئے ہمیشہ مکمل سکریننگ شدہ خون استعمال کرنا۔ حکومت کو اس بیماری کے بارے عوامی سطح پر آگہی بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ زیادہ سے زیادہ آبادی کو اس موذی مرض سے محفوظ رکھا جا سکے کیونکہ پرہیز ہی اس بیماری سے بچنے کا بہترین طریقہ ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement