آبی قلت کے خدشات
آبی وسائل کی تحقیق کے قومی ادارے کی ایک رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ملک میں آبی وسائل میں بڑی تیزی سے کمی آ رہی ہے اور کھپت کی رفتار اگر یہی رہی تو 2025 ء تک ملک میں پانی کی شدید قلت کا اندیشہ ہے۔ آبی تحقیق کے ملکی اور غیر ملکی ادارے آبی قلت کے خدشات سے مسلسل متنبہ کرتے آ رہے ہیں مگر وطن عزیز میں پانی کے استعمال میں کفایت شعاری کو قومی مزاج کا حصہ بنانے کی نمایاں کوششیں نظر نہیں آتیں۔ اس طرح کے اصلاحی اقدامات اگرکہیں شروع ہوئے بھی تو ان پرتسلسل کے ساتھ عمل جاری نہیں رکھا گیا ۔بڑھتی ہوئی آبادی کے ساتھ پانی کی کھپت میں بھی اضافہ یقینی ہے مگر ہمارے ہاں پانی کے ضیاع کا رجحان آبی وسائل کیلئے بنیادی خطرہ ہے؛ چنانچہ آبی وسائل کے تحفظ کے پہلے قدم کے طور پر عوام میں پانی کی بچت کا رجحان پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
گھروں‘ صنعتوں اور زراعت ‘ ہر سطح پر پانی کو کفایت شعاری سے استعمال کرنے کے اقدامات ہی پانی کی شدید قلت سے بچا سکتے ہیں۔گھریلو سطح پر پانی کی کھپت کی ریگولیشن یقینی بنانے کیلئے میٹر سسٹم پر عمل ہونا چاہیے ‘ جبکہ زراعت اور صنعتوں میں کم پانی کو استعمال کرنے کے رجحان اور طریقوں کی آگاہی کی ضرورت ہے۔ زرعی مقاصد کیلئے استعمال ہونے والے پانی کی بڑی مقدار آب پاشی کے عمل میں ضائع ہو جاتی ہے۔