اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

گاڑیوں کا دھواں اور آلودگی

ہمارے ہاں معمول ہے کہ مسائل کا پانی جب سر سے گزرنے لگتا ہے تو حل کے اسباب یاد آتے ہیں۔ ان دنوں سموگ کے حوالے سے بھی یہی ہو رہا ہے۔ اگلے روز ایک خبر تھی کہ پنجاب میں فضائی آلودگی کی روک تھام کیلئے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے‘ مگر پتہ چلا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ اور ماحولیات کے پاس اس کام کیلئے نہ آلات ہیں اور نہ ہی کوئی میکنزم موجود ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے اس پر کوئی کام بھی نہیں کیا گیا۔ اب اگر عجلت میں آلات خرید لیے جائیں اور کارروائی شروع کر دی جائے تو بھی کوئی خاص فائدہ کم از کم سموگ کے اس سیزن میں نہیں ہو سکتا۔ سموگ گزشتہ چند برس سے سال کے آخری مہینوں کا سب سے تشویشناک موسمیاتی عارضہ بن چکی ہے۔

اس میں گاڑیوں کے دھوئیں کا خاطر خواہ حصہ ہوتا ہے مگر کھیتوں میں فصلوں کی باقیات کو جلانے سے اٹھنے والا دھواں بھی اس حوالے سے توجہ کا محور ہے۔ اس موسمیاتی المیے میں اس دھوئیں کا یقینی عمل دخل ہے مگر گاڑیوں کا دھواں بلاشبہ ہمارے ملک میں فضائی آلودگی کا ایک کلیدی ذمہ دار ہے؛ چنانچہ جب تک اس کیلئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جاتے آلودگی کے مسائل سے نمٹنا ممکن نہ ہو گا‘ لہٰذاضروری ہے کہ اربابِ بست و کشاد اس مسئلے کو سنجیدگی کے ساتھ زیرِ غور لائیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement