اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

دیہی خواتین کو درپیش مسائل

 دیہی خواتین معاشرے کا اہم حصہ ہیں۔ ترقی پذیر ممالک میں زراعت کے فروغ، دیہی ترقی اور خورا ک کی دستیابی کو یقینی بنانے والی یہ خواتین آج بھی نہ صرف بنیادی حقوق سے محروم ہیں بلکہ ذہنی و جسمانی تشدد اور دبائوکا شکار بھی ہیں۔ ایک دہائی سے زائد عرصہ ہو چلا، ہر سال دیہی خواتین کا دن اس عزم کے ساتھ منایا جاتا ہے کہ ان کے جائز حقوق دیتے ہوئے معاشرے میں مثبت تبدیلی لائی جائے گی مگر یہ دن چند روایتی مذاکروں، سیمینارز اور فورمز کے انعقاد تک ہی محدود رہتا ہے۔ نہ تو دیہی خواتین کو ان سرگرمیوں سے کوئی فائدہ پہنچتا ہے‘

نہ ہی مثبت معاشرتی تبدیلی کے کوئی ثمرات ان تک پہنچ پاتے ہیں۔ ہمارے دیہات میں خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کام کرتی ہیں اور خواتین کی کثیر تعداد کپاس چنتی، مویشیوں کو چارہ ڈالتی اور فصلوں کی کٹائی سمیت سلائی کڑھائی اور گھریلو صنعتوں سے وابستہ ملکی ترقی میں حتی المقدور حصہ ڈالتی نظر آتی ہے‘ اس کے باوجود اسے معاشرتی ترقی اور فیصلہ سازی کے عمل سے دور رکھا جاتا ہے جبکہ تشدد، ونی، سوارا، کم عمری کی شادی اور جائیداد میں حصہ نہ ملنے سمیت ان کو کئی طرح کے صنفی مسائل کا سامنا ہے۔ ضروری ہے کہ عورتوں کے حوالے سے موجود قوانین پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے تاکہ دیہی خواتین کے مسائل میں کمی آ سکے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement