خواتین غیر محفوظ کیوں؟
خواتین کے تحفظ کے حوالے سے پلس کنسلٹنٹ کے ایک حالیہ سروے کے نتائج اس بات کی غمازی کر رہے ہیں کہ عوام بالخصوص خواتین کی اکثریت گھر سے باہر اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھتی۔ سروے کے نتائج کے مطابق 35 فیصد افراد کا کہنا ہے کہ ملک میں کوئی عورت محفوظ نہیں جبکہ 43 فیصد کی رائے ہے کہ خواتین جزوی حد تک محفوظ ہیں۔ اگر صنفی اعتبار سے دیکھا جائے تو محض 29 فیصد خواتین نے خود کو گھر سے باہر محفوظ تسلیم کیا جبکہ اس ضمن میں صرف 22 فیصد مردوں کی رائے مثبت تھی۔ یہ دیوار پر لکھی وہ حقیقتیں ہیں جن سے ہم جانتے بوجھتے اعراض کر تے ہیں۔
موٹروے واقعہ اور اس کے بعد یومِ آزادی پر پیش آنے والے متعدد واقعات کے بعد سے خواتین میں عدم تحفظ کا احساس نمایاں ہوا ہے۔ اس حوالے سے ایک افسوسناک رویہ یہ ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اس وقت تک فعال نہیں ہوتے جب تک واقعے کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل نہیں ہو جاتی۔ اگرچہ اب علیحدہ ہیلپ ڈیسک بنا کر اداروں پر خواتین کا اعتماد بحال کرنے کی کچھ کاوشیں سامنے آئی ہیں مگر اس کے لیے ایسے مجرموں کو نشانِ عبرت بنانا بھی ضروری ہے تاکہ دوسرے اس سے نصیحت پکڑیں وگرنہ محض نئے ڈیسک اور نت نئے قوانین بنانے سے خواتین میں تحفظ کا احساس جاگزیں نہیں کیا جا سکتا۔