ذیابیطس کے بڑھتے مریض
ذیابیطس کے ڈاکٹروں کی ایک کانفرنس میں خبردار کیا گیا ہے کہ مناسب اور فوری اقدامات نہ کیے گئے تو اگلے پانچ برس میں ملک کا ہر شہری ذیابیطس کا شکار ہو سکتا ہے۔ انٹرنیشنل ذیابیطس فیڈریشن کے مطابق اس وقت 33 ملین ذیابیطس مریضوں کے ساتھ پاکستان دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔ دو برس قبل ملک میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد 19ملین تھی۔ دو برسوں کے دوران ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں تقریباً دُگنا اضافہ خوفناک صورتحال کی عکاسی کرتا اور اس جاں گسل مرض سے بچاؤ کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ یہ کام آگاہی سے شروع ہونا چاہیے کیونکہ ہمارے ہاں صحت کے اکثر مسائل آگاہی نہ ہونے سے بڑھ رہے ہیں۔
ذیابیطس کے حوالے سے ماہرین خوراک‘ جسمانی کارکردگی اور لائف سٹائل پر توجہ دینے کی ہدایت کرتے ہیں؛ چنانچہ ضروری ہے کہ عوام کو اس حوالے سے آگاہ کیا جائے اور ذیابیطس کے بڑھتے ہوئے خطرات سے لوگوں کو خبردار کیا جائے۔ اپنی صحت کے معاملے میں باشعور رویہ انفرادی سطح پر بہت سے مسائل کا حل ثابت ہو سکتا ہے۔ بالآخر اس کے نتائج قومی سطح پر بہتری کی صورت میں بھی نظر آتے ہیں‘ مگر یہ رویہ اسی صورت پنپ سکتا ہے اگر بچپن سے اس بارے سکھایا جائے۔