اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

غیر قانونی سپیڈ بریکرز

صوبائی دارالحکومت میں واقع ایل ڈی اے کی سکیموں میں بنے ایک لاکھ سے زائد بنے سپیڈ بریکرز کو غیر قانونی پایا گیا ہے جن کی کسی مجاز اتھارٹی سے منظوری نہیں لی گئی۔ متعلقہ ادارے کے مطابق ان سپیڈ بریکرز کو مسمار کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ یہ صرف لاہور کے ایک محدود علاقے کی بات ہے تو پورے صوبے اور پورے ملک میں کیا صورتحال ہو گی‘ قطعاً سمجھانے کی بات نہیں۔ اگرچہ غیر قانونی سپیڈ بریکر کی تعمیر پر پانچ سال تک قید اور جرمانے کی سزا ہے مگر شاذ ہی اس قانون پر عمل ہوتا دکھائی دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جس کا دل کرتا ہے‘ اپنے گھر کے سامنے عجیب و غریب ہیئت کا چوٹی نما سپیڈ بریکر تعمیر کر لیتا ہے۔

غیر قانونی سپیڈ بریکرز روڈ انجینئرنگ کے معیار پر پورا نہیں اترتے اور گاڑیوں وغیرہ کے نچلے حصے کو نقصان پہنچانے کے علاوہ حادثات کا سبب بھی بنتے ہیں۔ ماضی میں غیر قانونی سپیڈ بریکرز کے خلاف کتنی ہی کارروائیاں کی گئیں مگر لاہور سمیت ملک بھر میں شاید ہی کوئی علاقہ ہو جو اس آزار سے پاک ہو۔ ضروری نہیں کہ بریکرز کو بن جانے کے طویل عرصے بعد ہی مسمار کیا جائے‘ لازم ہے کہ ان کے خلاف ابتدا میں ہی ایکشن لیا جائے اور صرف مسماری پر ہی اکتفا نہ کیا جائے‘ اس باب میں قانون شکنوں کی گرفتاری بھی عمل میں لائی جائے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement