اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

پرائمری تعلیم کا بحران

پرائمری اور لوئر سکینڈری سکولوں کے طلبا کی سائنس اور ریاضی کے مضامین میں پست کارکردگی باعثِ تشویش ہے۔ 153 سکولوں میں ملکی نصاب کے مطابق پانچویں‘ چھٹی اور آٹھویں جماعت کے طلبا کا ریاضی اور سائنس کے مضامین کا امتحان لیا گیا‘ جس میں 90 فیصد بچوں نے ریاضی کے مضمون میں اوسطاً 100 میں سے 27 نمبر جبکہ سائنس میں 34 نمبر حاصل کئے۔ پرائمری جماعتیں علم کی نرسری کہلاتی ہیں مگر ہمارے ہاں اس سطح پر قابلیت کا بحران اس قومی سطح کے سروے سے ظاہر ہے۔ جس قوم کے 90 فیصد بچوں میں سائنس اور ریاضی کی اوسط ذہانت کا عالم یہ ہے اس کا مستقبل کیا ہو گا؟ اس علمی استعداد اس کے ساتھ دنیا سے مقابلے کی دوڑ میں حصہ لینا ممکن نظر نہیں آتا۔

سائنس اور ریاضی معاصر علوم کی بنیاد ہیں مگر افسوسناک حد تک کمزور نتائج سے واضح ہے کہ ہمارے یہ بچے مستقبل میں سائنسی علوم میں بہت پیچھے رہ جائیں گے۔ خدشہ ہے کہ پرائمری سکولوں میں موجود اس نسل کی نہ صرف یہ کہ علمی ترقی بہت محدود ہو گی بلکہ فکری وسعت‘ منطقی نقطہ نظر اور قوتِ استدلال میں بھی یہ کمزور ہوں گے۔ اس صورتحال کو تعلیم کے شعبے میں ایک الرٹ کے طور پر لینے کی ضرورت ہے۔ نجی اور سرکاری شعبہ ہائے تعلیم کو ریاضی اور سائنس کی جانب بچوں کا رجحان بڑھانے پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement