اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

زکوٰۃ کے منتظر

ایک خبر کے مطابق پنجاب کے ایک لاکھ 44ہزار مستحق افراد گزشتہ برس اپریل سے زکوٰۃ کے منتظر ہیں اور اس دوران صوبے بھر کی 25ہزار زکوٰۃ کمیٹیاں بھی تحلیل کی جا چکی ہیں۔ محکمہ زکوٰۃ و عشر پنجاب کی جانب سے نابینا افراد کو زکوٰۃ کی مد میں دو ہزار جبکہ دیگر مستحق افراد کو 1500روپے ماہانہ گزارا لائونس دیا جاتا تھا‘ جوکہ اس بدترین مہنگائی میں آٹے میں نمک کے برابر ہے‘ لیکن اب یہ نادار افراد تقریباً گزشتہ دس مہینوں سے اس برائے نام رقم سے بھی محروم ہیں۔زکوٰۃ فنڈز کی عدم فراہمی سے ہسپتالوں میں بھی مستحقین کے علاج معالجے کا سلسلہ رُک چکا ہے۔ یہ امر سابقہ صوبائی حکومت کی بے حسی کا مظہر ہے کہ اس عرصہ کے دوران صوبے میں سیاسی رسہ کشی کے باوجود اربوں روپے مالیت کے بے تحاشا ترقیاتی منصوبے تو شروع کیے گئے لیکن نادار اور مستحق افراد کو زکوٰۃ بھی فراہم نہ کی جا سکی۔ جبکہ اس دوران بلند ترین مہنگائی نے معاشرے کے اس انتہائی غریب طبقے کو فاقوں پر مجبور کر دیا ہے۔ ضروری ہے کہ وفاقی حکومت ان نادار افراد کی داد رسی کے لیے بلاتاخیر مرکزی زکوٰۃ فنڈ سے فنڈز جاری کرے۔ معاشرے کے مخیر حضرات کو بھی اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور اپنے ارد گرد موجود غریب‘ نادار اور مستحق افراد کی دلجوئی اور مدد کرنی چاہیے تاکہ اس کمر توڑ مہنگائی میں وہ اپنا اور بچوں کا پیٹ بھر سکیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement