چاول برآمدات میں کمی
وفاقی ادارۂ شماریات اور سٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران چاول کی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر20 فیصد سے زائد کمی ریکارڈکی گئی ہے۔ رواں مالی سال اب تک صرف ایک ارب تیس کروڑ ڈالرکا چاول برآمد کیا جا سکا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں چاول کی برآمد سے ملک کو ڈیڑھ ارب ڈالرکا زرِمبادلہ حاصل ہوا تھا۔ گزشتہ مالی سال میں چاول کی مجموعہ برآمدات کا حجم دو ارب ستر کروڑ ڈالر تھا لیکن موجودہ حکومت کی زراعت اور برآمدات کے فروغ سے چشم پوشی کے نتیجے میں اس سال اتنا زرِ مبادلہ بھی حاصل ہوتا نظر نہیں آ رہا۔ پاکستانی باسمتی چاول کی دنیا میں کافی مانگ ہے اور وسطی پنجاب کے اضلاع باسمتی چاول کی کاشت کیلئے نہایت موزوں ہیں لیکن اب زرعی مداخل کی قیمتیں غریب کسانوں کی پہنچ سے باہر ہو نے کی وجہ سے فصلوں کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث فی ایکڑ پیداوار میں کمی کا مسئلہ بھی درپیش ہے۔ حکومت زرعی اجناس کی پیداوار اور برآمدات پر توجہ دے کر معاشی مسائل پر قابو پا سکتی ہے مگر حکومتی عدم توجہی کے باعث اس وقت نہ صرف زرعی برآمدات تنزل کاشکار ہیں بلکہ ملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے غذائی اجناس درآمد بھی کرنا پڑتی ہیں۔ لازم ہے کہ حکومت بلاتاخیر زرعی شعبے کی بہتری اور زرعی اجناس کی برآمدات کے فروغ پر اپنی توجہ مرکوز کرے۔