اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

ایک او رسنگِ میل عبور

یورپی یونین نے وطنِ عزیز کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سے متعلق ہائی رسک ممالک کی فہرست سے نکال دیا ہے۔ ملکِ عزیز کو 2018ء میں اس فہرست میں شامل کیا گیا تھا‘ جس کے بعد پاکستانی کاروباری اداروں اور برآمد کنندگان کو اضافی ریگولیٹری پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا‘ اس پیش رفت کے بعد پاکستانی تاجروں اور کاروباری اداروں کو ان رکاوٹوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ اس سے قبل گزشتہ برس اکتوبر میں فیٹف نے پاکستان کو گرے لسٹ اور نومبر میں برطانیہ نے بھی ہائی رسک ممالک کی فہرست سے نکال دیا تھا لیکن ملک میں جاری سیاسی رسہ کشی کی وجہ سے ان مواقع سے بھرپور معاشی فوائد حاصل نہیں کیے جا سکے۔ اب یہ دیکھنا ہے کہ یورپی یونین کی ہائی رسک ممالک کی فہرست سے اخراج کے پاکستان کے یورپی یونین میں تجارتی مفادات میں کیا بہتری آتی ہے اور خاص طور پر جی ایس پی پلس سٹیٹس پر اس پیش رفت کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں کیونکہ پاکستان کے لیے موجودہ جی ایس پی فریم ورک اس سال ختم ہو رہا ہے اور اس میں توسیع پاکستان کے مفاد میں ہے کیونکہ جی ایس پی پلس سے یورپی منڈیوں میں پاکستان کی برآمدات میں 65 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ لازم ہے کہ حکومت اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائے اور جی ایس پی پلس سٹیٹس کی توسیع میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement