اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

جعلی پولیو مہم؟

بلوچستان کے ضلع پشین میں ایک ڈھائی سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کے بعد ملک میں رواں سال رپورٹ شدہ پولیو کیسوں کی تعداد 22 ہو گئی ہے۔ 22 میں سے 15کیس بلوچستان سے رپورٹ ہوئے ہیں۔بلوچستان میں جعلی پولیو مہمات کے انکشاف کے بعد صوبے میں بڑھتے پولیو کیسوں کی اصل وجہ سے پردہ اُٹھ چکا ہے۔پولیو ایمرجنسی آپریشن سنٹر بلوچستان کے مطابق والدین اور پولیو ویکسی نیٹرز نے بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلانے کا گٹھ جوڑ کر رکھا ہے۔ رواں ماہ ہونیوالی پولیو مہم کے دوران بھی بلوچستان میں 26 ہزار والدین نے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کیاجبکہ پولیو ویکسی نیٹرز قطرے پلائے بغیر بچوں کی فیک فنگر مارکنگ کرتے رہے۔والدین کی طرف سے بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلانے کا جو جواز پیش کیا جاتا ہے وہ بے جا ہے۔ والدین کے خدشات اور تحفظات دور کرنے کیلئے بھرپور آگاہی مہم چلائی جانی چاہیے۔ ساتھ ہی جعلی پولیو مہم چلانے والے ورکرز کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیے تاکہ آئندہ کوئی بچہ پولیو کے قطروں سے محروم نہ رہے۔ پاکستان کو پولیو فری بنانے کیلئے عوام کو حکومت کا ساتھ دینا ہوگا۔جب والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائیں گے تو حکومت کی ملک سے پولیو کے خاتمے کی کوششیں کیونکر کامیاب ہو سکیں گی؟

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں