اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

خوشحالی کی امید اور امکانات

اگلے روز کراچی میں تاجروں سے ملاقات کے دوران آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خوشحالی کے بارے میں کبھی اُمید نہیں چھوڑنی‘ وہ عناصر جو معاشرے میں مایوسی پھیلانے کی کوششیں کر رہے تھے‘ تمام سٹیک ہولڈرز کی اجتماعی کوششوں سے شکست کھا چکے ہیں۔ یہ بات درست ہے کہ گزشتہ دو‘ اڑھائی برسوں کے دوران ملک کی معاشی صورتحال کو لے کر عوام مایوسی کا شکار تھے لیکن حکومت اور ریاستی اداروں کی مسلسل کاوشوں سے اس وقت ملکی معیشت مجموعی طور پر ایک امید افزا صورتحال پیش کر رہی ہے۔ کچھ عرصہ قبل کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں فچ اور موڈیز کی جانب سے ملکِ عزیز کی ریٹنگ اَپ گریڈ کی گئی ہے جو مثبت معاشی اشاریوں کا ایک اعتراف ہے۔ آرمی چیف نے اس ملاقات میں کاروباری طبقے کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ گوکہ اس وقت سنگل ونڈو کے طور پر کام کرنے والی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کر رہی ہے‘ اپنے قیام کے وقت سے یہ فریم ورک جس دلجمعی سے کام کررہا ہے اس سے امید کی جاسکتی ہے کہ یہ اسم بامسمیٰ ثابت ہو گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک میں سیاسی ہم آہنگی کو بھی فروغ دیا جائے کیونکہ سر دست سیاسی عدم استحکام ہمارے ملک میں سرمایہ کاری کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے‘ اور اس سلسلے میں دوسرا سب سے بڑا مسئلہ امن و امان کی صورتحال کا ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں