عالمی یومِ یکجہتی فلسطین
آج دنیا بھر میں فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ ویسے تو دنیا تقریباً نصف صدی سے فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کا دن مناتی چلی آ رہی ہے لیکن رواں برس یہ دن ایسے وقت پہ آیا ہے جب اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی پر فلسطینی مسلمانوں کیلئے زمین تنگ کی جا چکی ہے اور اُن پر آسمان سے آتش و آہن برس رہا ہے۔ سات اکتوبر 2023ء سے جاری بربریت میں اب تک 45 ہزار سے زائد فلسطینی اسرائیلی درندگی کا شکار ہو چکے ہیں۔ لاکھوں فلسطینی کرب و اذیت میں مبتلا ہیں‘ اُن کے گھر‘ ہسپتال اور تعلیمی ادارے تباہ کیے جا چکے ہیں۔ لیکن اسرائیلی وحشت اب بھی رکنے میں نہیں آ رہی۔ اس سارے منظر نامے میں عالمی برادری بالخصوص مسلم ممالک کا کردار صرف زبانی جمع خرچ تک محدود رہا ہے‘ غزہ میں جنگ بندی کے لیے جن عملی اقدامات کی ضرورت ہے‘ مسلم ممالک اُن سے ہنوز دور نظر آتے ہیں۔ گوکہ قطر نے اس حوالے سے کافی متحرک کردار ادا کیا ہے لیکن اب وہ بھی غزہ میں جنگ بندی کے لیے اپنی ثالثی کوششوں کو معطل کر چکا۔ لبنان میں جنگ بندی کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے لیے اپنی کوششیں تیز کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے لیکن دیکھا جائے تو اسرائیل امریکی امداد کے بل بوتے پر ہی غزہ جنگ کو طول دے رہا ہے۔ یومِ یکجہتی فلسطین عالمی برادری بالخصوص مسلم ممالک سے غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں تیز کرنے کا متقاضی ہے۔