تازہ اسپیشل فیچر

پیٹ کے سرطان کی پیشگی 5 علامتیں

صحت

لاہور: (سپیشل فیچر) سرطان کی کوئی قسم اچانک منٹوں میں رونما نہیں ہوتی، اس کی کئی علامتیں وقتاً فوقتاً ظاہر ہوتی رہتی ہیں لیکن یہ بھی سچ ہے کہ ان علامتوں کو پہچانے کیسے؟ کیونکہ بخار، پیٹ درد، قے، پیٹ میں جلن وغیرہ ایک نہیں کئی امراض کی علامتیں ہو سکتی ہیں۔

یہ بھی ممکن ہے کہ ویسے ہی بخار ہو گیا و اور یہ سرطان یا کسی دوسرے مرض کی علامت نہ ہو۔اس لئے ہر مریض کو بیماری کی علامتوں پر اچھی طرح نظر رکھنا چاہئے، اس صورت میں مریض کسی بھی بڑے مرض سے بچ سکتا ہے۔ ایک آدھ ٹیسٹ کرا لینے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ ہمارے ہاں بیماریوں کے بڑھنے کی ایک وجہ ٹیسٹوں کی کمی ہے۔ لوگ اپنے پیاروں کو عام نوعیت کی دوائیں دیتے رہتے ہیں لیکن مناسب تشخیص یعنی ٹیسٹ یا ایکسریز وغیرہ نہ ہونے کی وجہ سے مرض بڑھتے بڑھتے لاعلاج ہو جاتا ہے۔

آج ہم آپ کو یہ بتائیں گے کہ دیگر امراض کی طرح پیٹ کا سرطان بھی دستک دیتا ہے۔  میو کلینک‘‘ کی تحقیق ہمیں یہ بتاتی ہے کہ سرطان کی یہ قسم ایک ہلکے سے ٹیومر کی شکل میں جڑ پکڑتی ہے جہاں سے یہ جسم کے دیگر حصوں میں بھی پھیل سکتا ہے۔

یہ مکمل طور پر لاعلاج نہیں ہے۔ ابتدائی دورمیں اسے ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ کئی ممالک میں پیٹ کے سرطان میں مبتلا مریضوں کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے۔ پیٹ کاسرطان عمومی طور پر پیٹ کے مرکزی حصے میں پھیلتا ہے ،تاہم سرطان کی ایک قسم پیٹ کے بالائی حصے (کارڈیاکے قریب ) میں جنم لیتی ہے اس پر نظر رکھنا ضروری ہے۔

ہمارے ہاں اس قسم کے سرطان کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کی کم و پیش پانچ علامتیں وقتاََ فوقتاََ ظاہر ہوتی رہتی ہیں۔جو یوں ہیں....پیٹ کی خرابی، وزن میں کمی، پیٹ درد،کم کھانے پر بھی پیٹ بھرا ہوا محسوس ہونا،قے اورسینے کی جلن۔

پیٹ کی خرابی

اسے سمجھنا ذرا مشکل ہے، کیونکہ کسی بھی غلط چیز کے کھانے سے بھی پیٹ خراب ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ سرطان کی اہم علامتوں میں سے ایک ہے۔اگر آپ محسوس کریں کہ پیٹ کچھ زیادہ عرصے کے لئے خراب ہو گیا ہے تو اسے ہلکا مت لیجئے اور فوری ٹیسٹ کرائیے۔

پیٹ بھرا ہوا لگنا اور وزن میں کمی

کھانے سے ہاتھ کھینچنا خاصا مشکل کام ہے۔ البتہ وزن میں کمی کے خواہش مند ہاتھ روک کر کھاتے ہیں،لیکن اگر بھوک مٹ جائے یاخوراک کی طلب میں کمی ہو جائے ، کچھ بھی کھانے کو دل نہ چاہے ، فرد اپنے پیٹ کو بھرا بھرا سا محسوس کرے،ساتھ میں وزن بھی مسلسل کم ہو رہا ہو ،وزن میں کمی کی وجہ بھی سمجھ سے باہر ہو تو سرطان کاٹیسٹ کرنا بہتر رہے گا۔ایک دو نوالے منہ میں ڈالنے کے ساتھ ہی اگر کوئی   بار بار ‘‘ایسا محسوس کرے کہ اس کا پیٹ بھر گیا ہے تو ڈاکٹڑ سے رجوع کرنا چاہئے ۔ویسے بھوک مٹنے کی دیگر وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔ لیکن احتیاط علاج سے بہتر ہے۔

پیٹ درد

یہ عام شکایت ہے، کئی مرتبہ تو باتھ روم کے چکر لگانے سے ہی دماغ گھوم جاتا ہے آفس میں ہوں تومذاق الگ بنتا ہے۔ناف کے ارد گرد اچانک اور   بار بار ‘‘ ہونے والے دردکومذاق میں مت لیجئے ۔ کیونکہ یہ درد اس وقت بھی ہوتا ہے جب پیٹ کے اس حصے میں سرطان کا باعث بننے والی سوجن ہو رہی ہو یا مادہ جمع ہو رہا ہو۔

سینے میں جلن

سینے میں جلن یا تیزابیت پاکستان میں بہت ہی عام ہے۔ ہماری تلی ہوئی مرغن غذائوں سے معدے کی بیماریاں پھیل رہی ہیں جن کا آسان علاج موجود ہے۔ان غذائوں سے بد ہضمی بھی ہو سکتی ہے۔ اگر علاج کے باوجود یہ مرض کم نہ ہو،سینے میں جلن کی شکایت برقرا ررہے تو ڈاکٹر سے رجوع کیجئے۔ یاد رکھیے علاج سے آرام نہ آنے کی صورت میں ہی دوسرے مرض کی پیشگی علامت جان کر ٹیسٹ کرائیے۔

قے آنا

پیٹ سے متلی آنا عام بیماری ہیں۔ اگر اس کی وجوہات سمجھ میں نہ آئیں ،خوراک بھی ایسی نہ لی ہو جو متلی یاقے کا باعث بن سکتی ہو تو پھر مہینے میں ایک یا دو بار بھی متلی آنے پر ڈاکٹر سے مشورہ کیجئے۔ سرطان کی علامت کی صورت میں قے میں خون کی آمیزش بھی ہو سکتی ہے۔

تحریر : ڈاکڑ سید فیصل عثمان