پاک امریکا وزرا خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ، دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق
پر امن ہمسائیگی کے فروغ کے حامی ہیں:شاہ محمود ،امریکی وزیر خارجہ نے دہشتگردی کیخلاف پاکستانی قربانیوں کو سراہا ، افغانستان میں پاکستان کا کوئی فیورٹ نہیں، امن عمل کو شرانگیزیوں سے محفوظ بنانا ہوگا،وزیر خارجہ کا ویبینار سے خطاب
اسلام آباد (وقائع نگار،اے پی پی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور ان کے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن کے درمیان جمعہ کوٹیلیفونک رابطہ ہوا۔دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور اہم علاقائی و عالمی امور کے حوالے سے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات اور کثیرالجہتی شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ شاہ محمود قریشی نے امریکی وزیر خارجہ کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی اور کہا پاکستان امریکا کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر جامع شراکت داری کیلئے پرعزم ہے ، پاکستان، وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق معاشی شراکت داری کے قیام، پر امن ہمسائیگی اور علاقائی روابط کے فروغ کا حامی ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا پاکستان اور امریکا یکساں طور پر جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کے سیاسی حل کے متمنی ہیں،ضرورت اس امر کی ہے کہ افغانستان میں پرتشدد واقعات میں کمی لائی جائے تاکہ افغان مسئلے کے پرامن سیاسی حل کی راہیں ہموار ہوں۔شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان، امریکا کے ساتھ قیام امن کیلئے کی جانے والی کاوشوں میں شرکت کا خواہاں ہے ۔پاکستان نے مشترکہ ذمہ داری کے تحت افغان امن عمل میں مصالحانہ کردار اداکیا اور آئندہ بھی اس کردار کو نبھاتا رہے گا۔وزیر خارجہ نے پاکستان کیطرف سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دی گئی قربانیوں اور دہشت گردی کی بیخ کنی کیلئے اقدامات سے امریکی ہم منصب کو آگاہ کیا،امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے امریکا اور پاکستان کے مابین برسوں پر محیط دیرینہ دو طرفہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے بہت سے مواقع موجود ہیں جن سے استفادہ کیا جا سکتا ہے ۔امریکی وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی طرف سے دی گئی قربانیوں کو سراہا۔ڈینئل پرل کیس میں حالیہ پیش رفت کا حوالہ دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انصاف کی فراہمی کے لئے قانونی تقاضوں کی مکمل پاسداری دونوں ممالک کے مفاد میں ہے ۔وزیر خارجہ نے اس حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے بھی امریکی ہم منصب کو آگاہ کیا۔دریں اثناوزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن اور استحکام پاکستان کے لئے ناگزیر اور نہایت اہم ہے ،عالمی برادری تمام فریقوں پر زور دے کہ وہ تشدد میں کمی لائیں اور جنگ بندی پر آمادہ ہوں، افغانستان میں پاکستان کا کوئی خاص پسندیدہ (فیورٹ)نہیں ہے ، ہم بین الافغان مذاکرات کے نتائج کا احترام کریں گے ، امن عمل کو شرپسند عناصر کی شرانگزیوں سے محفوظ بنانا ہوگا۔وہ جمعہ کو ویبینار سے خطاب کر رہے تھے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں امن اور استحکام پاکستان کے لئے ناگزیر اور نہایت اہم ہے ۔ پاکستان نے ہمیشہ افغان قیادت پر زور دیا ہے کہ وہ افغانستان اور خطے میں پائیدار امن کے قیام کے اس تاریخی موقع سے بھرپور فائدہ اٹھائے ۔