سینیٹ الیکشن میں خریدوفروخت کا پیسہ پارٹی قیادت تک پہنچتا ، عمران خان

سینیٹ الیکشن میں خریدوفروخت کا پیسہ پارٹی قیادت تک پہنچتا ، عمران خان

یہ چوری بچائو موومنٹ ، لانگ مارچ روکنے کی کوئی پلاننگ نہیں:گفتگو، افسر غریبوں کا احساس کریں:خطاب ، اشیا کی حکومتی نرخوں پر فروخت یقینی بنانے کی ہدایت،75 ارب کے نالہ لئی منصوبے کی منظوری،آج لاہور آئینگے

اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر، اے پی پی، دنیا مانیٹرنگ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سینیٹ کے الیکشن میں گزشتہ 30 سال سے ووٹوں کی خرید و فروخت ہوتی آ رہی ہے اور پیسہ پارٹی قیادت تک جاتا ہے ، کسی نے اسے روکنے کی کوشش نہیں کی۔ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ویڈیو معاملے کی تحقیقات کے لیے تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے ، یہ کمیٹی ایف آئی اے اور دیگر اداروں کی معاونت سے تحقیقات کرے گی اور پھر اس پر مزید کارروائی کے لیے الیکشن کمیشن کو سفارشات پیش کرے گی کہ یہ معاملہ نیب کو بھجوانا ہے یا اس پر کیا مزید کارروائی کرنی ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ویڈیو پیش کرنے کے معاملے کو اٹارنی جنرل دیکھ رہے ہیں، وہ سپریم کورٹ کو حکومت کے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کریں گے ۔ اپوزیشن کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا چوروں کا ٹولا اپنے آپ کو پی ڈی ایم کہتا ہے ، یہ ڈیمو کریٹک موومنٹ نہیں، چوری بچاؤ موومنٹ ہے ۔ یہ جو مرضی کر لیں، ہم نے انہیں کھلا چھوڑ دیا ہے ۔ لانگ مارچ روکنے کی کوئی پلاننگ نہیں، عوام ان کی کرپشن بچانے کے لیے باہر نہیں نکلیں گے ۔ ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ ہر معاملے پر بات چیت کرنے کو تیار ہیں، لیکن جو مرضی بات کریں، انہوں نے این آر او پر آ جانا ہے ۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ اگر حکومتی پارٹی کے کسی رکن نے سرکاری زمین پر قبضہ کیا ہے تو اس کی شکایت پورٹل پر کی جائے اور مجھے بتایا جائے ، ایکشن لیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا ہمیں پوری اُمید ہے کہ سینیٹ میں پوری اکثریت حاصل ہو جائے گی۔ پچھلے دو سال کے دوران ہمیں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے کیوں کہ سینیٹ میں اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے قانون کی منظوری کا عمل رک جاتا تھا۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ اشیائے ضروریہ کے مقرر کردہ نرخ ناموں پر عمل درآمد یقینی بنائے ، افسران غریبوں کی تکالیف کا احساس کریں۔ وزیراعظم نے وزیر خزانہ کو ہدایت کی کہ وہ موجودہ خریداری کے نظام کا جائزہ لیں اور محکمہ فوڈ کے ذریعے ہونے والے اضافی اخراجات کو کم کرنے کے مقصد کے لیے ایک موثر کاروباری ماڈل تجویز کریں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کسی قسم کی کوتاہی کی صورت میں متعلقہ عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کی زیر صدارت نالہ لئی منصوبے کے حوالے سے اجلاس ہوا، جس میں وزیراعظم نے نالہ لئی منصوبے کی منظوری دے دی،اس منصوبے کا تخمینہ 75 ارب روپے ہے اور دو سال میں مکمل کیا جائے گا۔ نالہ لئی کے دونوں اطراف ایکسپریس وے تعمیر کی جائے گی۔سرکاری زمین پر دو مال بھی بنائے جائیں گے ،منصوبے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت مکمل کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے منصوبے پر فوری طور پر کام شروع کرنے کی ہدایت کی ۔اس کے علاوہ وزیراعظم کی زیرصدارت تحریک انصاف کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں بورڈنے سینیٹ ٹکٹوں سے متعلق سفارشات وزیراعظم کو پیش کر دیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ سرمایہ داروں،جاگیرداروں کو ٹکٹ دینے کی روایت ختم کریں گے ، ایسے لوگوں کوٹکٹ دیں گے جوعوامی فلاح کے لیے کام کریں۔ ذرائع کے مطابق شبلی فرازکو ایک بارپھرسینیٹربنانے کی سفارش کی گئی ہے ۔ سینیٹر کے لیے حفیظ شیخ ، ڈاکٹرثانیہ نشتراورڈاکٹر زرقا کانام شارٹ لسٹ کر لیا گیا ہے ۔ وزیراعظم نے قومی کمیٹی برائے ہاؤسنگ و ڈویلپمنٹ کے اجلاس کی بھی صدارت کی اور ملک میں جاری تعمیراتی سرگرمیوں، کم آمدن والوں کو گھروں کے لیے آسان قرضوں کی فراہمی پرغور کیا گیا ۔ دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان آج ایک روزہ دورے پر لاہورآئیں گے ، جہاں وزیراعلیٰ پنجاب صوبے کے امورپربریف کریں گے اور سینیٹ کے حوالے سے تحریک انصاف کی تیاریوں پر اعتماد میں لیں گے ۔ وزیراعظم مختلف اجلاسوں کی صدار ت بھی کریں گے اور کچھ ارکان اسمبلی ان سے ملاقات کریں گے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں