جہانگیر ترین کے لوگ ہم سے رابطے میں ہیں ، مریم نواز

 جہانگیر ترین کے لوگ ہم سے رابطے میں ہیں ، مریم نواز

مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نوازنے کہا ہے جہانگیرترین کا گروپ جو نظر آیا وہ اس سے بہت بڑا ہے

لاہور ( اپنے سیاسی رپورٹر سے ) مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نوازنے کہا ہے جہانگیرترین کا گروپ جو نظر آیا وہ اس سے بہت بڑا ہے ۔یہ لوگ ہم سے رابطے میں ہیں ۔ان کے اپنے لوگ حلقے میں جانے سے ڈرتے ہیں۔ میں نے کورونا کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر کراچی کا دورہ منسوخ کر دیا ۔مجھے عوام کی زندگیاں زیادہ عزیز ہیں ۔این اے 249کے عوام کو بتانا چاہتی ہوں کہ آپ کے مسائل کا حل صرف مسلم لیگ ن کے پاس ہے ۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا مفتاح اسماعیل آپ سے جو وعدے کررہے ہیں وہ ان شائاللہ پورے کرینگے ۔اب کراچی کے عوام کو اپنی تقدیر بدلنے کے لئے اپنا فیصلہ نوازشریف اور مفتاح اسماعیل کے حق میں کرنا ہوگا۔ سینیٹ الیکشن کے بعد میرا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔پی ڈی ایم آج بھی کھڑی ہے ۔مولانا فضل الرحمن نے پی ڈی ایم کا اجلاس بلایا ہے ۔جلد اہم فیصلے ہونگے ۔پی ڈی ایم نے جو تحریک چلائی وہ بہت کامیاب رہی۔پی ڈی ایم کی وجہ سے حکومت کے پاؤں جمے نہیں ۔ہماری وجہ سے حکومت لرزتی رہی جس کی وجہ سے وہ آج تک سنبھل نہیں سکی۔ تیس چالیس سال سے یہی باتیں سن رہی ہوں لیکن ن،ش،م کبھی نہیں نکل سکی۔حمزہ شہباز اور شہبازشریف جیل کاٹنے کے باوجود نوازشریف کو چھوڑنے کیلئے تیار نہیں۔شہبازشریف اگر نوازشریف کو چھوڑنے کا اشارہ دیتے تو وہ آج وزیراعظم ہوتے ۔ توشہ خانہ کیس کے حوالے سے مریم نواز نے کہا جس طرح راتوں رات کارروائیاں ہو ئیں ان کا ایک ہی مقصد تھا کہ نوازشریف سیاسی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے جارہے ہیں ۔وہ پی ڈی ایم کے جلسوں سے خطاب بھی کرینگے ۔اس لیے انہوں نے یہ سب کچھ کیا۔انہوں نے برطانیہ سے بھی رابطہ کیا لیکن مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔برطانیہ میں انصاف بکتا نہیں ۔یہ لوگ جانتے ہیں اگر نوازشریف میدان میں ہوا تو سلیکٹڈ اور سلیکٹرز کہیں نظر نہیں آئیں گے ۔تیس سال قبل میرے دادا اور دادی نے جب یہ جگہ خریدی پھر ان لوگوں نے وحیدہ بی بی کے کاغذات میں کچھ مسنگ کا ڈرامہ کیا۔رات کے وقت ریونیو افسر کو بٹھا کر کاغذات تبدیل کرائے ۔ان کو معلوم ہے یہ جائیداد قانونی طریقے سے خریدی گئی ۔گھر سب کے ہوتے ہیں لیکن وقت کسی کا نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا پیپلزپارٹی والوں نے اگر راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کیا توذمہ دار وہ خود ہیں، سیاسی مقابلے کوذاتی رنگ نہیں دیناچاہتے ، چیئرمین پیپلزپارٹی کے ساتھ میرا بہت اچھا تعلق ہے ۔مجھے بیرون ملک بھیجنا بھی حکومتی خواہش ہے ، مجھے پلیٹ میں رکھ کربھی ٹکٹ دیں گے پھر بھی نہیں جاؤں گی،جب بھی نوازشریف کو محسوس ہوگا کہ ان کو خطرہ نہیں تو وہ اپنے گھر اپنے ملک واپس آئیں گے اور جب نوازشریف سیاسی میدان میں ہوگا تو کسی سلیکٹڈ یا سلیکٹرکی نہیں چلے گی۔ان کا کہنا تھا ایک دوسرے کے گندے کپڑے بدلنے سے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی بلکہ حقیقی تبدیلی عمران خان کے جانے سے آئے گی اس لئے وزراء کی بار بار تبدیلی کا کوئی فائدہ نہیں ، مسلم لیگ (ن) بازار میں خریدار بنے بغیر ہی بہت کچھ کر جائے گی ،میں انتہائی سوچ سمجھ کر اپنی حکمت عملی اور اہداف طے کرتی ہوں اور پیپلز پارٹی ہرگز میرا ہدف نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر جہانگیر ترین نے رابطہ کرنا ہوا تو وہ نواز شریف اور شہباز شریف سے کریں گے میرا نمبر تو اس کے بعد آتا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں