این اے 249 : کل دوبارہ گنتی، نئی روایت ڈالی گئی : بلاول ، دھاندلی زیادہ دیر نہیں چھپے گی : مریم

این اے 249 : کل دوبارہ گنتی، نئی روایت ڈالی گئی : بلاول ، دھاندلی زیادہ دیر نہیں چھپے گی : مریم

فارم 45اور 46کی تیاری کے وقت کچھ ہوا، معاملہ مشکوک ہو گیا، وکیل (ن)لیگ، کوئی شواہد نہیں لگائے ، بس کہہ دیا شکوک و شبہات ہو رہے ہیں:وکیل پی پی ، الیکشن کمیشن کی تمام جماعتوں کو کل صبح آر او آفس پہنچنے کی ہدایت، دوبارہ گنتی کا سن کر خوشی ہوئی، شہباز شریف، پورے حلقے میں دوبارہ الیکشن کرایا جائے ، فواد

اسلام آباد، لاہور (وقائع نگار، خصوصی نیوز رپورٹر ،اپنے نامہ نگار سے ، سٹاف رپورٹر ، اپنے سیاسی رپورٹر سے ) الیکشن کمیشن نے این اے 249 کے ضمنی الیکشن میں دوبارہ گنتی کی مفتاح اسماعیل کی درخواست منظور کرتے ہوئے پورے حلقے میں دوبارہ گنتی کا حکم دیا ہے ۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ نئی روایت ڈالی گئی، اس کا خیر مقدم کرتے ہیں، جب کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ دھاندلی زیادہ دیر نہیں چھپے گی۔تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے مفتاح اسماعیل کی دوبارہ گنتی کی درخواست پر سماعت کی۔ اس سلسلے میں پیپلزپارٹی کی طرف سے لطیف کھوسہ اور (ن) لیگ کی طرف سے سلمان اکرم راجہ نے دلائل د ئیے۔ اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار مفتاح اسماعیل، مریم اورنگزیب،ڈاکٹر مصدق ملک اور محمد زبیر کمیشن میں پیش ہوئے ، جبکہ پیپلزپارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل ،سعید غنی ، نیئر حسین بخاری اور فاروق ایچ نائیک کمیشن آئے ۔ مسلم لیگ (ن) کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دورانِ سماعت فارم 45 کمیشن کے سامنے پیش کیا اور کہا کہ دستخط شدہ فارم 45 ہر پولنگ ایجنٹ کو دینا لازم ہے ، 167 پولنگ اسٹیشن پر فارم 45 پر کسی پولنگ ایجنٹ کے دستخط نہیں، ہمیں ایک بھی فارم 46 جاری نہیں کیا گیا،کسی پر پولنگ ایجنٹ کے دستخط نہیں، پولنگ بند کر کے فارم 45 اور 46 کی تیاری کے وقت کچھ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ فارم 46 کا معاملہ پریشان کن ہے ، اس معاملے کی تحقیقات کی جائے کیونکہ فارم 46 سوائے ایک کے کسی پولنگ سٹیشن پر پر یذائیڈنگ افسرنے جاری نہیں کیا، دو فارم 45 کے علیحدہ پیپرز پر دستخط لئے گئے ، پولنگ بند ہونے کے بعد قانون کے مطابق طریقہ کار نہیں اپنایا گیا، ہمیں سرکاری طور پر 683 ووٹ کا فرق بتایا گیا۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ صرف دوبارہ گنتی نہ کی جائے ، فارم 45,46 کا معاملہ مداخلت ظاہر کرتا ہے ، ہم پورے حلقے میں دوبارہ گنتی کا مطالبہ کرتے ہیں، اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائے کیونکہ سارا معاملہ مشکوک ہو گیا۔ (ن)لیگ کے وکیل نے الیکشن کمیشن سے این اے 249 میں بے ضابطگیوں پرتحقیقات کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ 180 پولنگ سٹیشنز میں پولنگ کے بعد جو کارروائی ہوئی وہ قانون کے مطابق نہیں تھی، حلقے میں ووٹوں کی صرف دوبارہ گنتی کافی نہیں، الیکشن کمیشن کو مداخلت کرنا ہو گی، الیکشن کمیشن کے پاس آرٹیکل 218 کے تحت وسیع اختیارات ہیں۔ درخواست سے آگے بڑھ کر حلقے میں دوبارہ پولنگ کی استدعا کر رہا ہوں۔ این اے 249 ضمنی انتخاب میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہمارا پہلا مطالبہ ہے ، اگر مطمئن نہ ہوئے تو ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے آگے بھی مطالبہ کر سکتے ہیں، دوبارہ انتخابات کے لئے باضابطہ درخواست بھی دائر کروں گا۔ ممبر پنجاب الطاف قریشی نے ریمارکس د ئیے کہ آپ کی درخواست دوبارہ گنتی کی تھی۔ پیپلزپارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پولنگ کے وقت یا بعد میں آر او کے سامنے یا الیکشن کمیشن کے سامنے کوئی شکایت نہیں کی گئی، آر او پابند نہیں کہ دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کرے ، انہوں نے کوئی شواہد نہیں لگائے ، بس کہہ دیا کہ شکوک و شبہات ہو رہے ہیں۔ لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ یہ درخواست بالکل بلاجواز ہے ، انہوں نے ہارنے سے پہلے کہیں درخواست نہیں دی۔ بعدازاں دونوں وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کیا، جو کہ چند گھنٹے بعد سنا دیا گیا۔الیکشن کمیشن کے حکم نامے کے مطابق تمام جماعتیں 6 مئی کو آر او آفس پہنچ جائیں ، 6 مئی کی صبح 9 بجے ووٹوں کی دوبارہ گنتی ہو گی۔ واضح رہے کہ کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 کے ضمنی الیکشن میں پیپلزپارٹی کے امیدوار قادر خان مندوخیل 16156 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے اور (ن) لیگ کے مفتاح اسماعیل 15473 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے ، اس طرح مفتاح اسماعیل اور قادر مندوخیل کے ووٹوں میں 683 کا فرق ہے ، کراچی ضمنی الیکشن کے حوالے سے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ کوئی شرم ہوتی ہے کچھ حیا ہوتی ہے ، یہ جماعتیں کچھ تو اپنی عزت کا خیال کر لیں ، این اے 249 امیں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بجائے دوبارہ الیکشن کرایا جائے ، ادھر پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹ کیا کہ پی پی پی کسی خاص پولنگ سٹیشن میں شکایت کے بغیر پورے انتخابی حلقے میں دوبارہ گنتی کی ایک نئی روایت کا خیرمقدم کرتی ہے ۔ 2018 ء کے عام انتخابات میں بیشتر ایسی انتخابی نشستیں تھیں کہ جن میں جیت کا تناسب پانچ فیصد سے کم تھا، تاہم امیدواروں کو دوبارہ گنتی کا یہ موقع نہیں دیا گیا، دوبارہ گنتی کے حکم نامے کے اجرا کے بعد پی پی پی ایسے تمام انتخابی حلقوں میں دوبارہ گنتی کے لئے الیکشن کمیشن جانے پر غور کرے گی۔ دوسری طرف مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ٹویٹ میں کہا کہ دھاندلی دوبارہ گنتی میں پکڑی جائے یا اس کے بعد کے اقدامات میں، مگر پکڑی تو جائے گی کیونکہ دھاندلی تو ہوئی ہے اور زیادہ دیر تک چھپی نہیں رہے گی۔ اپنے ٹویٹ میں مریم نواز نے کہا کہ جب تک این اے 249 کے عوام کا حق ان کو واپس نہیں مل جاتا، ہم جانے نہیں دیں گے ، یہ عوام کے ووٹ کی عزت کا سوال ہے ، کوئی مذاق نہیں ہے ۔ الحمد للہ ہماری دوبارہ گنتی کی درخواست منظور ہو گئی۔ ان شاء اللہ جیت بھی ہماری ہو گی۔این اے 249 کے لوگوں کے حق کے لئے ہم آخری دم تک مقابلہ کریں گے ،مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ این اے 249 میں دوبارہ گنتی کی درخواست کی منظوری کا سن کر خوشی ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ووٹوں کے انتہائی کم فرق کی وجہ سے شفافیت کی خاطر یہ فیصلہ ہوا ہے ۔شہباز شریف نے کہا کہ یقیناًووٹ کی ساکھ ہی جمہوریت کی بنیاد ہے ۔ این اے 249 میں دوبارہ گنتی کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کا خیرمقدم کر تے ہوئے پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکر ٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ امید ہے کہ دوبارہ گنتی میں تیر کی جیت کی صورت میں دل بڑا کرکے پی پی پی لیڈرشپ کو مبارک باد دی جائیگی، دھاندلی کے کسی ثبوت کے بغیر الیکشن کمیشن کا دوبارہ گنتی کا فیصلہ حیران کن ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں