پاکستان میں ہنگول نیشنل پارک قدرت کا عجوبہ :ناسا ارتھ
ناسا ارتھ نے ہنگول نیشنل پارک کو پتھریلی زمین ، پہاڑی غاروں اور خوبصورت ساحلوں کی وجہ سے پاکستان کے قدرتی عجائبات میں سے ایک قرار دے دیا
کوئٹہ (دنیا مانیٹرنگ) رپورٹ کے مطابق 6200 مربع کلومیٹر پرمشتمل یہ نیشنل پارک بلوچستان کے تین اضلاع لسبیلہ، آواران اور گوادر تک پھیلا ہوا ہے ، اس پارک کے نام کی وجہ دریائے ہنگول ہے ، ہنگول نیشنل پارک سندھی مار خور، بلوچستانی اڑیال اور چنکارا ہرنوں کا بھی گھر ہے ۔ کراچی سے 200 کلو میٹر دور واقع ہنگول نیشنل پارک ایکوسسٹم کی متعدد منفرد خصوصیات کا حامل ہے ،پارک کے ساحلی علاقے میں جہاں غاریں ہیں، وہیں اس کے ساحل سمندری ایکولوجیکل زون ہیں جہاں ڈولفن، سمندری کچھوؤں اور چمرنگ کے جنگلات ہیں، ہندوؤں کی بڑی تعداد ہنگلاج ماتا کے مندر میں جانے کیلئے اس پارک کا سفر کرتی ہے ، جوکہ دریائے ہنگول کے کنارے پر ایک پہاڑی غار میں واقع ہے ،دریائے ہنگول میں اشنان کے بعد یاتری مندر کی زیارت کیلئے ننگے پاؤں ڈھلوانی چٹانوں پر چڑھتے ہیں،اس پارک کی ایک خصوصیت پتھروں کے بت ہیں، جن میں ایک بت کو‘‘امید کی شہزادی’’کہا جاتا ہے جوکہ دور سے ایک خاتون کی طرح دکھائی دیتا ہے ، ایک بت ابوالہول سے مشابہ ہے ، مکران کوسٹل ہائی وے پر سفر کے دوران اگلی نشستوں پر بیٹھے مسافر چٹانی بتوں کے نظارے سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔