جلد نیا پاکستان سامنے آئیگا : مافیا کیخلاف عوام ہمارے ساتھ، ان سے آزادی میں تھوڑا وقت لگے گا اب تبدیلی کو کوئی نہیں روک سکتا : وزیراعظم

جلد نیا پاکستان سامنے آئیگا : مافیا کیخلاف عوام ہمارے ساتھ، ان سے آزادی میں تھوڑا وقت لگے گا اب تبدیلی کو کوئی نہیں روک سکتا : وزیراعظم

سعودی عرب اور یواے ای مدد نہ کرتے توپاکستان دیوالیہ ہوجاتا، خانہ کعبہ کے اندر جانے سے بیٹری ری چارج ہوگئی، اب نئے عزم سے جدوجہد کرینگے :اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب ، عمرہ ادائیگی، بیت اللہ کا دروازہ کھولا گیا، سیکرٹری جنرل او آئی سی سے ملاقات، اسلامو فوبیا، مسئلہ کشمیر پر گفتگو،امام کعبہ اور علما بھی ملے ،اسرائیل کا فلسطینیوں پر حملہ انسانیت کیخلاف:بیان

جدہ،مکہ مکرمہ(نیوز ایجنسیاں، دنیا مانیٹرنگ) وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جس معاشرے میں انصاف اور قانون کی بالا دستی ہو وہ ترقی کرتا ہے ، پاکستان میں مافیا سے ملک کو آزاد کرانے کی جدوجہد جاری ہے ، پاکستان جس سمت رواں دواں ہے وہ جلد ایک نیا پاکستان سامنے آئے گا۔ یہ پاکستان کیلئے ایک فیصلہ کن موڑ ہے ،ایک طرف پرانا سٹیٹس کو بیٹھا ہوا ہے ایک طرف مافیا جوپرانے نظام کوبچانے میں لگا ہے ، دوسری طرف میرے ساتھ پاکستان کے پورے عوام ہیں جوتبدیلی چاہتے ہیں ، ان سے آزادی میں تھوڑا وقت لگے لگا لیکن اب تبدیلی کو کوئی نہیں روک سکتا۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے سعودی عرب میں روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم نے کہا تارکین وطن پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔ شوکت خانم ہسپتال کو چلانے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا بہت اہم کردار ہے ۔ سعودی عرب میں پاکستانی کمیونٹی کو بہت اچھی طرح جانتا ہوں۔ سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی مشکلات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے ۔ ترسیلات زر کو بڑھانے میں گورنر سٹیٹ بینک کا بہت اہم کردار ہے ۔ 90لاکھ اوورسیز پا کستانی ہماراقیمتی اثاثہ ہیں ۔ سعودی عرب میں پاکستانی سفارت خانے کی رپورٹ بہت بری تھی، اب امید ہے کہ پاکستانی سفارت خانے کی کارکردگی بہترہوگی، نئے سفیر جب ان سے ملیں گے تو پتہ بھی چل جائے گا،ڈیجیٹل روشن اکائونٹ ایک زبر دست سکیم ہے جس کی وجہ سے پاکستانی کمیونٹی کو ٹیب کیا جاسکتا ہے ،جب سے ہماری حکومت آئی ہے ہماری کوشش رہی ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کی فلاح کیلئے کام کیا جائے ۔ انہوں نے کہا سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کومزید مضبوط کیا ہے ،سعودی عرب پاکستان کیلئے بہت اہم ہے ،صرف اس لئے نہیں کہ ہماری جذباتی وابستگی ہے ،اس لئے بھی کہ سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل وقت میں ساتھ دیا، ہمیں تیل کی موخر ادائیگی کی سہولت دی ۔سعودی عرب،یواے ای نے مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، اگریہ مدد نہ کرتے توپاکستان ڈیفالٹ کرجاتا،ہم دیوالیہ ہوجاتے تو اس کے بھیانک نتائج نکلتے ،جب کوئی ملک ڈیفالٹ کرجاتا ہے تو پھر اس کو ری کور کرنے میں بڑی دیر لگتی ہے ،اللہ کا شکرہے پاکستان کی معیشت بہترہورہی ہے ،ہم نے معیشت کو مستحکم کیا ہے ، پوری دنیا میں کورونا کی وجہ سے دنیا کی معیشت متاثرہوئی،دنیا کی طاقتور معیشتیں تباہ ہوگئیں ۔ افسوس بھارت میں کورونا سے بہت تباہی ہوئی، بھارت کے پہلے لاک ڈائون میں بھی معاشی تباہی ہوئی ہے ، اللہ کا شکرہے ہم نے کورونا کے دوران پاکستانیوں اور معیشت کوبچایا،پاکستان چند ممالک میں سے ایک ہے جو ایسا کرسکا ۔ہمسا ئے ممالک کی ایکسپورٹس گر رہی تھیں تو ہماری بڑھ رہی تھیں ۔ہماری معیشت کے اعشاریے بڑے اچھے ہیں ،پاکستان کی تعمیراتی انڈسٹری ترقی کررہی ہے ، ہائوسنگ کے پراجیکٹ تیزی سے مکمل ہورہے ہیں ،بینکوں کوچھوٹے قرضے دینے کی عادت نہیں تھی، بینکوں کوقرضوں کے حوالے سے ٹریننگ دی جارہی ہے ، اب کرایہ دارکرایہ دینے کے بجائے اپنا گھربناسکیں گے ، مشکل وقت سے نکل آئے ، اب آگے خوشحالی ہوگی،اس میں اوورسیز پاکستانیز کا بڑا کردار دیکھ رہا ہوں۔وزیر اعظم نے کہا میں بہت خوش ہوں، روضہ رسولؐ اور خانہ کعبہ کے اندرجانے کا موقع ملا،ہم سمجھ رہے ہیں کہ ہماری بیٹری ری چارج ہوگئی ، نئے پاکستان کے لئے جو جدوجہد چل رہی ہے اس میں ہمارا عزم اور حوصلہ مزید بلند ہو گا۔ نئے پاکستان میں قانون کی بالادستی اور نئے پاکستا ن کی سوچ کوآگے لیکرچلیں گے ۔یہ کوشش اصل میں قانونی کی بالادستی کی ہے ،فرق صرف معاشروں میں یہی ہے ،وہی معاشرہ ترقی کرتا ہے جہاں قانون کی بالادستی ہو، جہاں انصاف نہ ہووہ معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا، جہاں طاقت کی بالادستی ہوتی ہے وہ معاشرہ ترقی نہیں کرتا ۔ایک طرف انسان اور انسانیت کا نظام ہے دوسری طرف جنگل کا نظام ہے ۔کبھی بھی اس ملک میں خوشحالی نہیں ہوتی جہاں قانون کی بالادستی نہ ہو۔ تحریک انصاف نام رکھنے کا مقصد انصاف تھا،دنیا میں جن ملکوں میں قانون کی بالا دستی ہے وہ ترقی کرگئے ۔ ایک طرف کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھانے والے لوگ اکٹھے ہیں تو دوسری طرف قانون کی بالا دستی کی جنگ لڑنے والے ہیں۔ہماری حکومت تبدیلی کی حکومت ہے ۔ انہوں نے کہا سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں میں آگاہی آچکی ہے ،روایتی میڈیا کو خرید بھی لیں تو سوشل میڈیا کو خریدا نہیں جاسکتا ،ہماری حکومت سوشل میڈیا کے ذریعے آئی ۔ آپ یہاں اخبارات میں پڑھتے ہوں گے کہ بڑی مایوسی کی چیزیں آرہی ہیں تو میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ اب جس طرف یہ جدوجہد جارہی ہے وہ اس پاکستان کی ہے جو 70 سال قبل بننا چاہیے تھا۔ قائد کے پاکستان کے ٹریک پرواپس آگئے ہیں، قائداعظم ایک باعزت پاکستان چاہتے تھے ،یہ مافیاز سے آزادی کی جنگ ہے ،مافیا سے آزادی کی جنگ میں تھوڑا وقت لگے گا، خوشخبری دینا چاہتا ہوں بہت جلد آپ کے سامنے نیا پاکستان ہوگا ۔ قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے وفد کے ہمراہ عمرہ کی سعادت حاصل کی اور بیت اللہ میں نوافل ادا کیے ۔وزیر اعظم کے لئے خانہ کعبہ کے دروازے خصوصی طور پرکھولے گئے جہاں انہوں نے نوافل ادا کرنے کے علاوہ امت مسلمہ کے ساتھ ساتھ ملک کی سلامتی اور خوشحالی کے لئے دعا کی۔ بیت اللہ کے دروازے کھول کر وزیراعظم عمران خان کو زیارتِ خاص کروائی گئی۔اس سے قبل ہفتہ کے روز مسجد نبویؐ میں رہتے ہوئے وزیر اعظم کو خصوصی طورپر روضہ رسولؐ کی زیارت کاشرف حاصل ہوا جسے الحجرت النبویات الشریفہ بھی کہا جاتا ہے ۔دریں اثنا وزیراعظم عمران خان سے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کی ملاقات ہوئی ۔ اس حوالے سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے واقعات سے متعلق گفتگو کی گئی۔ وزیر اعظم نے او آئی سی کی جانب سے اسلامو فوبیا کے خلاف ٹھوس ردعمل پر زور دیا۔ وزیر اعظم کے مسلم ممالک کے سربراہان مملکت کو لکھے گئے خط کے بعدمتفقہ قرارداد منظور کی گئی تھی ۔مسلمان رہنمائوں کو اس حوالے سے اجتماعی کوشش کرنی ہوگی،وزیراعظم عمران خان نے کہا دنیا کو مسلمانوں کی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ محبت اور عقیدت کے حوالے سے بتانا ہو گا،کسی کو بھی اسلام اور دہشت گردی کے مابین کوئی ربط پیدا کرنے کی اجازت نہ دی جائے ۔عدم رواداری،مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر تشدد پر اکسانے کے خلاف عالمی برادری کو مشترکہ حل پر کام کرنا ہو گا،وزیر اعظم نے مسجد اقصیٰ میں قبلہ اول میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی۔ او آئی سی فلسطین کی سنگین صورتحال سے نمٹنے کے لئے اپنا صحیح کردار ادا کرے ،دنیا فلسطینیوں کی حفاظت کیلئے اپنا کردار ادا کرے اور انہیں حقوق دلائے ،عدم رواداری،مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر تشدد پر اکسانے کے خلاف عالمی برادری کو مشترکہ حل پر کام کرنا ہو گا، او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے وزیراعظم کو مسئلہ کشمیر سے متعلق تنظیم کی سرگرمیوں سے آگاہ کیا ،سیکرٹری جنرل او آئی سی نے کہا کہ او آئی سی نے مستقل طور پر کشمیر کے مقصد کی حمایت کی ہے ، نیامی میں او آئی سی کانفرنس میں مسئلہ کشمیر پر ایک جامع قرارداد منظور کی گئی۔اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان سے امام کعبہ الشیخ عبد الرحمن السدیس کی ملاقات بھی ہوئی جس میں مسجد الحرام کے دیگر امام کا وفد بھی شریک تھا۔ وزیر اعظم نے عازمین حج کے لیے جدید ترین سہولیات کی فراہمی پر شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود کوخراج تحسین پیش کیا اور کورونا کے دوران ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی تعریف کی ۔ وزیر اعظم نے پاکستانی عوام کے لیے مسجد الحرام اور روضہ رسولؐ سے محبت اور عقیدت کو اجاگر کیا۔ وزیراعظم نے کورونا کی موجودہ صورتحال کے جلد معمول پر آنے کی امید کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے امام کعبہ سے پاکستان کی ترقی اور فلاح وبہبود کے لئے خصوصی دعا کی درخواست کی جبکہ امام کعبہ نے اسلامو فوبیاکے خلاف وزیراعظم کے اقدامات کوسراہا ۔ امام کعبہ نے بین المذاہب کے فروغ کیلئے وزیراعظم کے اقدامات کی تعریف کی اور کامیاب دورے پر مبارکباددی۔ امام کعبہ اور وفد کی جانب سے دورے کے مشترکہ اعلامیہ کی بھی حمایت کی گئی اور کہا گیا کہ پاکستان اوروزیراعظم کے اقدامات کی کامیابی کیلئے دعاگوہیں، وزیراعظم نے امام کعبہ اورعلماکرام کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جسے امام کعبہ نے قبول کرلیا۔ وزیراعظم عمران خان سے مکہ میں مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل کی بھی ملاقات ہوئی جس میں وزیراعظم نے اسلامو فوبیا کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل بنانے پر زور دیا ۔ دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے ٹو یٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں پر رمضان کے دوران اسرائیلی فورسز کے حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ، انسانیت کے تمام اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی، ہم ایک بار پھر فلسطینی عوام کی حمایت کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں ، فلسطینیوں اور ان کے جائز حقوق کے تحفظ کے لئے بین الاقوامی برادری کو لازمی اقدامات کرنے چاہئیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں