وزیرستان کے کچھ علاقوں میں بدھ کو عید الفطر منالی گئی
عید کا اعلان کرنے پر مفتی رفیع اللہ اور دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج جھوٹی گواہی ، بدامنی کا احتمال پیدا کرنے ، احترام رمضان کی خلاف ورزی کا الزام
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرستان کے کچھ علاقوں میں سعودی عرب سے بھی پہلے گزشتہ روز ہی عید منالی گئی، بدھ کی صبح ایسی تصاویر سامنے آئی ہیں جہاں لوگ نئے کپڑے پہنے مساجد سے باہر نکل رہے ہیں اور ایک دوسرے سے ہنستے مسکراتے مل رہے ہیں، بی بی سی کے مطابق شمالی وزیرستان میں حیدر خیل کے علاقے سے چاند نظر آنے کی گواہی موصول ہونے کے بعد عید منانے کا اعلان ہوا،جن علاقوں میں عید کی نماز کے اجتماعات ہوئے ان میں شمالی وزیرستان کا ہیڈکوارٹرز میران شاہ بھی شامل ہے ، اس کے علاوہ کم سروبی، میر علی غلام خان، سیدگی، منظر خیل، بویہ لانڈ اور سید آباد میں بھی آج عید منائی گئی،عید منانے کی گواہی گزشتہ چار سے پانچ دہائیوں سے میر علی میں حیدر خیل علاقے کا ایک خاندان دیتا آ رہا ہے ۔عید منانے والوں میں ایم این اے محسن داوڑ بھی شامل ہیں۔شمالی وزیرستان میں چاند نظر آنے سے متعلق گواہی دینے والوں اور بدھ کو عید کا اعلان کرنے پر مولانا مفتی رفیع اللہ اور دیگر افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے ۔ تاہم مقامی افراد کے مطابق ابھی تک کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا ،ایف آئی آر میں نو افراد کو جھوٹی گواہی دینے کا ملزم قرار دیا گیا ہے جبکہ اس گواہی کی بنیاد پر عید کا اعلان کرنے والوں پر بھی مقدمہ درج کیا گیاہے ،ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ان نو افراد کے اس عمل سے عوام میں بدامنی کا احتمال ہوا ہے ، جو امن عامہ کے حق میں نقصان دہ ہے ،ان افراد کے اس عمل کو احترام رمضان آرڈیننس کی بھی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے ۔