وزیراعظم کو آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز میں بریفنگ ، تینوں مسلح افواج کے سربراہ شریک علاقائی اور ملکی سلامتی کی صورتحال پر غور خفیہ ایجنسی کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف
پاکستان ، امریکا کے قومی سلامتی مشیروں کی جنیوا میں ملاقات ، دوطرفہ ، علاقائی اور عالمی امور میں عملی تعاون بڑھانے پر اتفاق ، خارجہ، دفاع،داخلہ اور اطلاعات کے وزرا بھی وزیراعظم کیساتھ تھے ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے استقبال کیا، 3 گھنٹے کا دورہ، افغان امن عمل پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی ، حکومت مجرموں کو تحفظ نہ دے اور اداروں کو کام کرنے دے تو اچھے نتائج آتے ہیں:ٹویٹ،چینی سفیر، اسلامی نظریاتی کونسل کے وفد کی ملاقاتیں ، احساس بچت بینک اکائونٹس کا افتتاح کیا
اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،نیوز ایجنسیاں ، دنیا مانیٹرنگ) وزیراعظم عمران خان نے آئی ایس آئی ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا ، جہاں اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہ اور وزرا بھی شریک ہوئے ، اس دوران علاقائی و ملکی سلامتی کی صورتحال پر غور کیا گیا اور بریفنگ دی گئی،اس حوالے سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم کے ہمراہ دورہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی اور چیف آف ایئر سٹاف ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابربھی تھے ،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے ان کا استقبال کیا، اس موقع پر اجلاس میں اعلیٰ قومی اور عسکری قیادت کو علاقائی اور ملکی سلامتی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی، وزیراعظم نے قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز کے خلاف انٹر سروسز انٹیلی جنس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی اور پیشہ ورانہ تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا، ذرائع کے مطابق وزیراعظم وفد کے ہمراہ 3 گھنٹے سے زائد تک آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز میں موجود رہے اور افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی،دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان سے چینی سفیر نے ملاقات کی ہے جس میں پاک چین تعلقات اور دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، چینی سفیر نے وزیر اعظم کو سی پی سی اور ورلڈ پولیٹیکل پارٹیز سمٹ کی دعوت دی،وزیر اعظم نے چینی دعوت نامہ قبول کرلیا، اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سی پیک خطہ کی ترقی اور معاشی ترقی کا باعث منصوبہ ہے ، چینی سفیر کا کہنا تھا کہ چین کورونا وائرس سے نمٹنے میں پاکستان کیساتھ بھرپور تعاون جاری رکھے گا،پاکستان کی ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کرینگے ، اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تعلقات اور سٹرٹیجک تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، علاوہ ازیں وزیراعظم سے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز اور کونسل ممبران نے بھی ملاقات کی، جن سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ پاکستان کو ریاست مدینہ کے خطوط پر استوار کرنے میں اسلامی نظریاتی کونسل کا کردار اہمیت کا حامل ہے ، ریاست مدینہ کے دو سنہرے اصول جن میں انصاف اورعوامی فلاح ہیں، مغرب نے انہی اصولوں کو اپنا کر ترقی کی،بد قسمتی سے پاکستان کو حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے بارے میں پہلے کسی لیڈر نے نہیں سوچا، میں نے مغرب کو بہت قریب سے دیکھا ہے اور اسی نتیجے پر پہنچا ہوں کہ اسلام کے رہنما اصولوں اور سنت نبوی ﷺ پر عمل پیرا ہو کر ہی پاکستان فلاحی اور ترقی یافتہ ملک بن سکتا ہے ،دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان نے احساس بچت بینک اکاؤنٹ پروگرام کی تقریب میں بھی شرکت کی اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ بینک کی جانب سے احساس پروگرام کو سیفٹی نیٹ کا کووڈ کے دوران دنیا کا چوتھا بہترین پروگرام قرار دینے کے اعزاز کے حصول پر ڈاکٹر ثانیہ نشتر،احساس کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتاں ہوں، دنیا میں وبا کے دوران امیر اور غریب تمام ممالک میں لاک ڈاؤن سے سب سے زیادہ غریب متاثر ہوا،دنیا میں ا س دوران کروڑوں لوگ غربت کی نچلی سطح پر آگئے ،سب سے زیادہ کمزور اور دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہوا جن ممالک نے فوری اور شفافیت سے متاثر طبقہ کی مدد کی ان میں ورلڈ بینک کے مطابق چوتھے نمبر پر پاکستان ہے ،اگر یہ فوری طور پر یہ پروگرام نہ دیا ہوتا تو 25 فیصد غربت کے شکار ملک پاکستان میں غریب لوگوں کو مزید مشکلات کا سامنا ہوتا،اس پروگرام میں سیاسی بنیادوں پر کسی کو فائدہ نہیں پہنچایا گیا، ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا اور مستحق لوگوں کی مدد کی گئی، احساس اکاؤنٹ کی دووجہ سے اہمیت ہے اس میں ایک بینکنگ سسٹم میں زیادہ سے زیادہ رجسٹریشن ہے اس سے غربت میں کمی آئے گی اور دوسرااس سے خواتین کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے ،زیادہ سے زیادہ لوگ مالیاتی نظام میں آنے سے غربت میں تیزی سے کمی آتی ہے ۔نائیجیریا،کینیا اور بنگلہ دیش میں اس کاتجربہ کامیابی سے کیا جاچکا ہے ،خواتین کو مین سٹریم میں لانے سے ان کی زندگی میں بہتری آئے گی،وہ اپنے کاروبار شروع کر سکیں گی،یہ پروگرام بھی احساس کے تحت چلنے والے پروگراموں کی طرح کامیاب ہوگا،انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک اس وقت تک عظیم نہیں بن سکتا جب تک پیچھے رہ جانے والے طبقہ کو نظرانداز کیا جاتا رہے اور اسے اوپر نہ اٹھایا جائے ،کوئی ملک جہاں امیروں کا ایک چھوٹا جزیرہ اور غریبوں کا پورا سمندر ہو وہ ترقی نہیں کرسکتا، قانون کی بالادستی دوسرا اصول ہے جس کی بنیاد پر قوموں نے ترقی کی،چین نے 35 سال میں 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا،چین جس طرح آگے بڑھ رہا ہے لگتا ہے وہ دنیا کو پیچھے چھوڑ دے گا، ہمارا بھی وہی ماڈل ہے ہم کمزور طبقہ کو اوپر اٹھانے کے لئے پورا زور لگا رہے ہیں،احساس پروگرام بھی اسی لئے ہے کہ خواتین کو قومی دھارے میں لایا جائے ، اس سے قبل وزیر اعظم نے احساس کفالت ادائیگی مرکز کے دورے کے دوران 70لاکھ کفالت مستحقین کیلئے احساس بچت بینک اکاؤنٹس کے ابتدائی مرحلے کا افتتاح کیا،انہوں نے سائٹ پر موجود مستحق خواتین سے بات چیت کی اور پسماندہ طبقات کی مالی شمولیت کیلئے احساس کے اس نئے برانڈ پر انکی رائے جانی،تقریب میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بھی خطاب کیا، ادھر ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے تین سالہ دور 2018 سے 2020 میں نیب نے 484 ارب روپے ریکور کئے ، اس کے مقابلے میں 1999 سے 2017 تک نیب نے مجموعی طور پر 290 ارب روپے ریکور کئے ، جب حکومت مجرموں کو تحفظ نہ دے اور مداخلت کئے بغیر اداروں کو کام کرنے دے تو اچھے نتائج آتے ہیں، انویسٹی گیشن ایجنسیاں اور احتساب ادارے سیاسی مداخلت کے بغیر کام کریں تو اسی طرح کے نتائج آتے ہیں۔ پاکستان اور امریکا کے قومی سلامتی کے مشیروں کے مابین ملاقات ہوئی ہے ، جس میں دونوں نے باہمی دلچسپی کے مختلف دو طرفہ ، علاقائی اور عالمی امور میں عملی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے ،اس حوالے سے جاری اعلامیہ کے مطابق سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں پاکستان اور امریکا کے قومی سلامتی کے مشیروں معید یوسف اور جیک سلیوان کی ملاقات ہوئی جس میں فریقین نے باہمی دلچسپی کے مختلف دو طرفہ ، علاقائی اور عالمی امور پر مثبت تبادلہ خیال کیا اور ان امور پر عملی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا،واضح رہے کہ نئی امریکی حکومت کے بعد دونوں ممالک کے مابین یہ پہلی اعلیٰ سطح کی ملاقات تھی۔