جاوید لطیف جیل سے رہا،ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری

جاوید لطیف جیل سے رہا،ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری

جو کچھ کہا گیا نشر نہیں کیا جانا چاہیے تھا،ایف آئی آر اندیشے پردرج:سیشن کورٹ جو پاکستان کو اپنی جاگیر بنانا چاہتے ان کے کہنے پر کھپے نہیں کہیں گے :رہنما ن لیگ

لاہور (عدالتی رپورٹر،اپنے سیاسی رپورٹر سے )مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کو بغاوت کیس میں ضمانتی مچلکے جمع کرائے جانے کے بعد کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیا گیا، ایڈیشنل سیشن جج حفیظ الرحمان نے ضمانت منظور کی تھی ، گزشتہ روز 4صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ جاوید لطیف کے خلاف الزامات ثابت نہیں ہوئے ، ایف آئی آر میں بغاوت سے متعلق کوئی واضح الزام نہیں ہے ، تفتیشی افسر کی طرف سے ثبوت نہیں دیا گیا، تفتیشی افسر نے نشر کردہ انٹرویو بھی چینل سے نہیں لیا ،جاوید لطیف نے جو کچھ کہا وہ نیوز چینل کو نشر نہیں کرنا چاہیے تھا، کسی ادارے کے خلاف بیان دینا بھی ثابت نہیں ہوا، مدعی نے اندیشے کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کروائی، جاوید لطیف کے خلاف کوئی مواد ریکارڈ پر موجود نہیں، رہائی کی روبکار ملنے پر جیل کے حکام نے جاوید لطیف کو رہا کردیا۔ اس موقع پر جاوید لطیف نے کہا جس پاکستان میں ہم نے سمجھا تھا کہ مذہبی آزادی ملے گی وہاں مجھے کہا جائے کہ پاکستان کھپے کہو تو میں پاکستان کیلئے جان دینے کیلئے تیار ہوں لیکن چند بااثر طاقت ور لوگ جو اس پاکستان کو اپنی جاگیر بنانا چاہتے ہیں ان کے کہنے پر پاکستان کھپے نہیں کہیں گے ۔ مفاہمت کا وقت گزر گیا، مفاہمت ان کے ساتھ ہوتی ہے جو برابر ہوں۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ آئین اور قانون لازمی ہو، جنگل کا قانون نہیں ہو سکتا کس کو دھوکادے رہے ہیں۔شیخوپورہ (ڈسٹرکٹ رپورٹر)جاوید لطیف کے شیخوپورہ پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیا گیا، دو بکروں کا صدقہ دیا گیا نوٹ اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں