بجلی بحران : 5 ہزار میگا واٹ شارٹ فال ، غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کیخلاف مظاہرے

بجلی بحران : 5 ہزار میگا واٹ شارٹ فال ، غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کیخلاف مظاہرے

لاہور کے بعض علاقوں میں 2روز سے بجلی غائب،لوگوں کا مظاہرہ،پختونخوا میں بھی احتجاج،ننکانہ بارکی ہڑتال آج لوڈشیڈنگ شیڈول پرآجائیگی،جولائی میں پھربحران:سیکرٹری ،وزیرکے نہ آنے پرکمیٹی کاایجنڈالینے سے انکار

لاہور،اسلام آباد(سٹاف رپورٹرسے ،اپنے کامرس رپورٹرسے ،وقائع نگارخصوصی،وقائع نگارخصوصی،نیوزایجنسیاں)بجلی بحران کے باعث غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوگیا، لاہور اور خیبرپختونخوا کے بعض شہروں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور نعرے بازی کی جبکہ ننکانہ بار نے ہڑتال کردی۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار میگا واٹ تک پہنچ گیا، لاہور میں 450 میگاواٹ کا شارٹ فال رہا جس کے باعث دیہی علاقوں میں 8 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی گئی، خواتین اور بچے گلیوں میں بیٹھ کر پنکھے جھلتے رہے ، اسلامیہ پارک کے علاقے میں متعدد ٹرانسفارمرز جل گئے ، اچھرہ، رسول پارک، اسلامیہ پارک، حمید علی پارک، نیو مزنگ میں بارہ گھنٹے بجلی بند رہی، علاقہ مکینوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی۔ راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے ۔ اڈیالہ روڈ اور ثمر زار کالونی کے رہائشیوں نے اڈیالہ روڈ کو احتجاجاً بند کر دیا۔خیبرپختونخوا میں بھی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کیخلاف مظاہرے کئے گئے ، چارسدہ، ڈی آئی خان اور بونیر میں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی، اوکاڑہ، ساہیوال، حجرہ شاہ مقیم، تلونڈی و دیگر علاقوں میں بھی گھنٹوں لوڈ شیڈنگ کی گئی، غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف ڈسٹرکٹ بار ننکانہ صاحب کے وکلا نے مکمل ہڑتال کی اور احتجاجاً عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔ دریں اثنا چودھری سالک حسین کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں میں بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری توانائی علی رضا بھٹہ نے کہا 3 دن سے بجلی کی بلاتعطل فراہمی میں مشکلات ہیں، طلب میں اچانک اضافہ ہوا، تکنیکی مسائل بھی پیدا ہوئے ، جمعہ تک لوڈ شیڈنگ شیڈول پر آجائے گی، بحران سے نمٹنے کیلئے کراچی کی بجلی کاٹی گئی، شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کے الیکٹرک سے بجلی لی، جولائی میں دوبارہ بجلی بحران کا خدشہ ہے ۔ ارکان کمیٹی کے استفسار پر سیکرٹری توانائی نے ملک میں بجلی کی پیداوار اور طلب سے متعلق تفصیل بتانے سے گریز کیا۔ انہوں نے بتایا لوڈ شیڈنگ کی بنیادی وجہ طلب اور رسد میں فرق ہے ، سکول کھلنے کی وجہ سے طلب اچانک بڑھی۔ پیپلزپارٹی کی رکن شازیہ مری نے کہا ملک میں لوڈ شیڈنگ اور مہنگائی سے عوام کا براحال ہے ، یہ دوسرا اجلاس ہے وزیر توانائی تشریف نہیں لائے ، ممبران کو اس کمیٹی کا بائیکاٹ کرنا چاہیے ، قائمہ کمیٹی نے حماد اظہر کی غیر حاضری پر حکومتی ایجنڈا لینے سے انکار کر دیا۔ سی ای او پیسکو نے بتایا خیبر پختونخوا میں لوڈ شیڈنگ کی وجہ لائن لاسز ہیں، پیسکو کے تمام فیڈرز پر لائن لاسز 80 فیصد سے زائد ہیں، 124 ارب کی ریکوری بقایا ہے ، لوگ بجلی تو استعمال کرتے ہیں بل نہیں دیتے ، بجلی پیسوں سے بنتی ہے مفت نہیں، میٹر لگوانے کوئی نہیں آتا، کنڈے سب ڈال دیتے ہیں۔ ادھر ذرائع کے مطابق ملک میں بجلی کی فراہمی 20 ہزار اور طلب 25 ہزار میگاواٹ ہوگئی ہے ، پاور پلانٹس کو ایندھن کی کمی پوری کر دی گئی ہے جبکہ پاور سیکٹر کو مزید 100 ایم ایم سی ایف ڈی گیس بھی فراہم کر دی گئی ہے ، تربیلا ڈیم کے بند یونٹس سے آئندہ دو روز میں بجلی کی پیداوار شروع ہوجائے گی۔ ترجمان پاور ڈویژن کے ٹویٹ کے مطابق جمعرات کی صبح ساڑھے آٹھ بجے بجلی کی طلب 22 ہزار 393 میگاواٹ تھی اور آج صبح بجلی کا شارٹ فال 593 میگاوٹ تھا، مسلسل مانیٹرنگ اور ضروری اقدامات کی وجہ سے شارٹ فال بہت کم رہ گیا ہے جبکہ تربیلا کا ٹنل تھری بھی فعال ہوگیا ہے ، بجلی کی جنریشن اب آہستہ آہستہ بڑھ رہی ہے ۔ ترجمان واپڈا کے مطابق تربیلا میں پانی کی سطح بلند ہونے پر پن بجلی کی پیدا وار میں بہتری آنے لگی ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں