شہری کسی بھی سرکاری محکمے بارے معلومات حاصل کرسکتا ہے، لاہور ہائیکورٹ

شہری کسی بھی سرکاری محکمے بارے معلومات حاصل کرسکتا ہے، لاہور ہائیکورٹ

سرکاری نمائندہ درخواست وصولی کے دو دن بعد انفارمیشن دینے کا پابند ، درخواستگزار کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنیکا حکم، درخواست خارج،تحریری فیصلہ

لاہور( کورٹ رپورٹر)لاہورہائیکورٹ نے کہا ہے کہ رائٹ ٹو انفارمیشن قانون کے تحت کوئی بھی شہری کسی بھی سرکاری محکمے سے متعلق معلومات حاصل کر سکتا ہے ،جسٹس علی ضیا باجوہ نے فیصل آباد کی رہائشی خاتون خوشبو بانو کی اپنے بیٹے کے خلاف کیسز سے متعلق درخواست پر 13 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ۔عدالت نے قرار دیا کہ قانون سازی ایکٹ 2013 معلومات کے حصول کیلئے سب سے بہترین قانون ہے ، اقوام متحدہ بھی اسکی تائید کرتا ہے ، رائٹ ٹو انفارمیشن کے قانون کے تحت کوئی بھی شہری کسی بھی سرکاری محکمے سے متعلق معلومات حاصل کر سکتا ہے ، سرکاری محکمے کا نمائندہ درخواست وصولی کے دو دن بعد معلومات فراہم کرنے کا پابند ہے ۔سرکاری محکمہ درخواست گزار کو تمام معلومات بلامعاوضہ فراہم کرنے کا پابند ہے ۔ فیصلہ میں کہا گیا کہ شہریوں کو معلومات فراہم کرنا بہت مفید ہے ۔ درخواست گزار کے پاس پنجاب رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کا فورم موجود ہے ، درخواست گزار انفارمیشن ایکٹ کے سیکشن 3 کے تحت متعلقہ ادارے سے رجوع کر سکتا ہے ۔فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ قانون طے شدہ ہے کہ ایف آئی آر پبلک ڈاکیومنٹ ہے اور کاپی لینا ہر شخص کا حق ہے ۔ عدالت نے درخواست گزار کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست خارج کردی۔ علاوہ ازیں جسٹس علی ضیاء باجوہ نے منشا بم کو سونا اور نقدی سپرداری پر نہ دینے کیخلاف درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ٹائون شپ پولیس نے گھر پر چھاپے کے دوران پونے دو کلو سونا، 42 لاکھ روپے ، 317 سعودی ریال قبضے میں رکھ لئے ۔ علاقہ مجسٹریٹ ،سیشن کورٹ،نقدی اور سونا سپرداری پر دینے کا حکم دے چکے ہیں ، لیکن عدالتی حکم کے باوجود پولیس نقدی اور سونا سپرداری پر نہیں دے رہی۔عدالت نے ایس ایچ او اقبال ٹائون شیخ اکمل خالد اور اے ایس آئی ،سی آئی اے کو 30 جون کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں