سنگل تنخواہ والے ملازمین کو35فیصدایڈہاک ریلیف ملے گا

سنگل تنخواہ والے ملازمین کو35فیصدایڈہاک ریلیف ملے گا

گریڈ22افسران کااردلی الائونس17500،گریڈفورکیلئے مہنگائی الائونس7ہزار سکیلوں پرنظرثانی آئندہ بجٹ تک موخر،بڑے ریلیف کیلئے 1 سال انتظار آئندہ بجٹ میں4پرانے ،حالیہ ایڈہاک ضم ہونیکاامکان،پنشن میں اضافہہوگا

اسلام آباد(خبر نگار خصوصی)پی ٹی آئی کی حکومت عام انتخابات 2023 سے قبل اپنا آخری وفاقی بجٹ برائے 2022-23 پیش کرے گی، اسی طرح سرکاری ملازمین کو تنخواہوں میں اضافے اور مراعات کے ایک بڑے پیکیج کیلئے مزید ایک سال کا انتظار کرنا ہوگا۔ مالی دشواریوں کے باعث حالیہ بجٹ میں ملازمین کیلئے کوئی خاطر خواہ اعلان نہیں کیا گیا تاہم وزارت خزانہ نے تنخواہوں اور مراعات کے حوالے سے بجٹ میں اعلان کردہ فیصلوں کی وضاحت کرتے کہا کہ وہ وفاقی ملازمین جنہیں سرکاری پے سکیل کے مطابق سنگل تنخواہ مل رہی تھی، ان ملازمین کی تنخواہوں میں 4 ماہ قبل ایڈہاک بنیاد پر 25 اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جسے حالیہ بجٹ میں منظور کرنے کا کہا گیا تھا، اسی طرح سنگل تنخواہ لینے والے وفاقی ملازمین 25 فیصد گزشتہ اضافہ اور حالیہ 10 فیصد اضافہ کو ملا کر مجموعی طور پر 35 فیصد اضافے سے مستفید ہوئے ہیں۔ 4 ماہ قبل کئے گئے 25 فیصد اضافے کا اطلاق گریڈ ایک سے 19 تک کے ملازمین کیلئے کرنا تھا تاہم وفاقی بجٹ میں گریڈ 20 تا 22 کے افسران بھی خاموشی سے 35 فیصد اضافے سے مستفید ہوگئے ہیں، اس طرح وفاقی بجٹ 2021-22 میں اعلان کردہ 10 فیصد اضافہ ان کی تنخواہوں میں شامل کرنے کے بعد بڑے افسران کو بھی 35 فیصد کا ریلیف ملا ہے ۔ حالیہ بجٹ میں وفاقی ملازمین کی پنشن اور تنخواہوں میں اضافے کے علاوہ 160 ارب روپے کا پیکیج منظور کرلیا گیا ہے ۔ روزنامہ دنیا کو ملنے والی تفصیلات کے مطابق حالیہ بجٹ میں وفاقی ملازمین کو بنیادی تنخواہوں پر 10 فیصد ایڈہاک ریلیف الائونس دیا گیا ہے تاہم تنخواہوں کے سکیلوں پر نظرثانی کو آئندہ وفاقی بجٹ تک موخر کردیا گیا ہے ۔ اسی طرح نئے اور پرانے پنشنروں کی پنشن میں یکساں شرح سے 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے ۔ گریڈ 20 تا 22 تک کے افسران کا اردلی الائونس 14 ہزار روپے سے بڑھاکر 17 ہزار 500 روپے کردیا گیا ہے ۔ اسی طرح گریڈ فور ملازمین کیلئے کم از کم مہنگائی الائونس 4 ہزار روپے سے بڑھاکر 7 ہزار روپے کردیا گیا ہے جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن 30 جون 2021 تک جاری کردیا جائے گا۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سرکاری ملازمین کو 2017 سے 2020 تک 4 سابقہ ایڈہاک ریلیف الائونسز اور حالیہ بجٹ میں 10 فیصد ایڈہاک ریلیف الائونس کو تنخواہوں میں ضم کرکے ایک معقول اضافہ دیا جائے گا اور نئے پے سکیل جاری کئے جائیں گے ۔ اسی طرح یکم جنوری 2022 تک پنشن کی اصلاحات کا مسودہ بھی مکمل کرنے کے بعد موجودہ حکومت کے آخری وفاقی بجٹ میں پنشن میں اضافہ کیا جائے گا۔ اس طرح سرکاری ملازمین کو تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کیلئے مزید ایک سال کا انتظار کرنا ہوگا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں