بجلی کی آنکھ مچولی، حیدرآباد میں احتجاج،لاہورمیں طلب کم

 بجلی کی آنکھ مچولی، حیدرآباد میں احتجاج،لاہورمیں طلب کم

فنکشنل لیگ کامظاہرہ ‘ وفاقی وزیرکا پتلا نذر آتش،انتظامیہ کیخلاف نعرے پن بجلی پیداوار میں اضافہ،پیک آورز میں7 ہزار 450 میگاواٹ فراہم

لاہور،حیدرآباد(اپنے کامرس رپورٹر سے ،آن لائن)شدید گرمی میں بجلی کا ترسیلی نظام متاثر ، تکنیکی خرابیوں کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری،حیدرآباد میں بجلی کی طویل بندش کیخلاف مسلم لیگ فنکشنل نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، کارکنوں نے وفاقی وزیر پانی وبجلی کا پتلا نذر آتش کیا اور حیسکو انتظامیہ کیخلاف نعرے بازی کی ، لاہور سمیت بڑے شہروں میں کاروباری مراکز بند ہونے سے بجلی کی طلب میں پانچ سے چھ سو میگاواٹ تک کمی ہوئی، ذرائع کے مطابق لیسکو کی طلب 4600 سے کم ہو کر 4000 ہزار میگاواٹ تک پہنچ گئی این پی سی سی کی جانب سے لیسکو کو طلب کے مطابق 4000 ہزار میگا واٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے لیسکو حکام کا کہنا ہے کہ لیسکو کو طلب کے مطابق بجلی فراہم ہونے سے شارٹ فال ختم ہو گیا ہے لاہور شہر میں کہیں بھی لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی، ہائی لاسز فیڈر پر پانچ سے چھ گھنٹے بجلی بند رکھنے کا شیڈول جاری کیا گیا ہے ،ادھر حیدرآباد میں مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے رفیق مگسی نے کہا کہ شدید گرمی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے عوام کا جینا مشکل کردیا ہے 10 سے 12 گھنٹے روزانہ لوڈ شیڈنگ شہری علاقوں میں ہورہی ہے جبکہ دیہی علاقوں میں 16 گھنٹے بجلی غائب رہنا معمول بن گیا ہے ۔ادھر ترجمان واپڈا کا کہنا ہے کہ واپڈا پن بجلی گھروں سے گزشتہ روز پیک آورز میں نیشنل گرڈ کو تقریباً7 ہزار 450 میگاواٹ پن بجلی فراہم کی گئی،واپڈا پن بجلی کی یہ پیداوار گزشتہ روز کی نسبت ایک ہزار 750 میگاواٹ زیادہ ہے ۔ پیک آورز میں تربیلا سے 3 ہزار 850 میگاواٹ سے زائد پن بجلی پیدا کی گئی آبی ذخائر میں پانی کی سطح بلند ہونے اور ارسا کی جانب سے پانی کے زیادہ اخراج کی صورت میں پن بجلی کی پیداوار میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں