ٹیکس نیٹ بڑھانے کا لائحہ عمل نہیں آیا:ایف پی سی سی آئی

ٹیکس نیٹ بڑھانے کا لائحہ عمل نہیں آیا:ایف پی سی سی آئی

بجلی قیمتوں میں کمی کی طرف توجہ نہیں دی گئی، مجموعی طور پر بجٹ خوش آئند کھادوں اور زراعت کی دیگر مصنوعات کو سستا کرنے کی ضرورت:پریس کانفرنس

لاہور(اکنامک رپورٹرسے ) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں ناصر حیات مگوں و دیگر نے کہا ہے کہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کا کوئی بھی لائحہ عمل پیش نہیں کیا گیا ۔عام آدمی کے لئے کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔حکومت ایف پی سی سی آئی کی مشاورت سے 30جون سے قبل ٹیکس کا سادہ فارم تیار کرے ۔تاہم مجموعی طور پر بجٹ خوش آئند ہے ۔ٹرن اوور کی ویلیو طے کرنے کی تجویز بھی مان لی گئی ہے ۔میاں ناصر حیات کیساتھ سینئر نائب صدر خواجہ شاہ زیب اکرم، ریجنل چیئرمین سلیم بھلر،سابق صدر میاں انجم نثار، نائب صدر اطہر سلطان چاولہ،عدیل صدیقی،حنیف لاکھانی،عرفان اقبال شیخ،محمد علی میاں اور دیگر رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ آئی ٹی انڈسٹری کو زیرو ریٹڈ کرنا بہت ہی اچھا اقدام ہے ،اس سے ایکسپورٹ میں اضافہ ہو گا۔اکنامک زون سے صنعتوں کو فروغ ملے گا۔ بجٹ میں بجلی کی قیمتوں میں کمی نہیں کی گئی جس کی وجہ سے کاروبار کی لاگت میں کمی نہیں آئے گی۔کسٹمز ڈیوٹیز، ریگولیٹری ڈیوٹیز اور خام مال پر عائد ٹیکسز میں کمی کا اعلان کیا ہے لیکن محصولات کے جو اہداف رکھے ہیں ان سے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا کہ یہ کس طرح پورے کئے جائیں گے ، سب ٹیکسز کہاں سے اکٹھے کئے جائیں گے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتما د میں لے کر پالیسیز بنائی جائیں۔ہم یہ نہیں چاہتے کہ دو ماہ بعد ایک منی بجٹ آئے اور ٹیکسز کھل کر سامنے آئیں۔ایف بی آر کو نیب کی طرز پر اختیار دیا گیا ہے کہ وہ شک کی بنیاد پر بھی گرفتار کر سکتے ہیں۔ اس فیصلے کو فوری طور پر ختم کیا جائے ۔ جو ٹیکس دے رہا ہے اسی کو گرفتار کرنے سے ٹیکس نیٹ کیسے بڑھے گا۔چائے کو پوائنٹ آفس سیل میں ڈال کر اس پر ود ہولڈنگ عائد کیا گیا ہے ۔اب چینی کو بھی پوائنٹ آف سیل میں ڈال دیا ہے ۔غریب آدمی کیلئے کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ چینی کو بھی شیڈول تھری میں ڈال دیا ہے کہ پرچون فروخت پر بھی ٹیکس ہوگا جس سے چینی مزید مہنگی ہو گی۔بجلی کی قیمتوں میں کمی کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی۔اس سے پیداواری لاگت کسی صورت کم نہیں ہوگی۔ زراعت کیلئے کوئی خاص فنڈز نہیں رکھے گئے ۔فوڈ سکیورٹی اور خوراک کی بہتری اور قیمتوں میں کمی کیلئے زراعت میں جدت ضروری ہے لیکن زراعت کی ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا۔کھادوں اور دیگر زراعت کی مصنوعات کو سستا کرنے کی ضرورت ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں