داڑھی، حجاب کو لبرل جمہوریت میں مسئلہ نہیں ہونا چاہیے : وزیراعظم

داڑھی، حجاب کو لبرل جمہوریت میں مسئلہ نہیں ہونا چاہیے : وزیراعظم

مغرب میں وقت گزارا، اسلاموفوبیا کو سمجھتا ہوں، عالمی رہنما اقدامات کریں دہشتگردی کا کسی مذہب سے تعلق نہیں،اسلام کو غلط جوڑا گیا:انٹرویو کی مزید تفصیل

اسلام آباد(اے پی پی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دہشتگردی کا کسی مذہب سے تعلق نہیں، سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد سے انسانوں کو تقسیم کیا جارہا ہے ، اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے تناظر میں عالمی رہنما صورتحال کی سنگینی کا احساس اور نفرت پھیلانے والی ویب سائٹس کے خلاف بین الاقوامی سطح پر کارروائی کریں۔ داڑھی اور حجاب کو لبرل ڈیموکریسی میں کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن اونٹاریو میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے حوالے سے کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کو انٹرویو میں کیا۔ وزیراعظم نے کہا میں نے مغرب میں بہت وقت گزارا اور مغرب کو سمجھتا ہوں ، میں جانتا ہوں کہ مسئلہ کہاں پر ہے ؟ سلمان رشدی نے جب گستاخانہ کتاب لکھی اور نائن الیون کا واقعہ ہوا اسکے بعد اسلامو فوبیا تیزی سے پھیلا، اسلامی دہشتگردی اور اسلامی بنیاد پرستی جیسی اصلاحات متعارف کرائی گئیں اور اسلام کا دہشتگردی سے تعلق جوڑا گیا جبکہ دہشتگردی کا تعلق مذہب سے نہیں ہوتا، اسلامو فوبیا سے مسلمان ملکوں میں بسنے والوں کو مسئلہ نہیں بلکہ مغرب میں بسنے والے مسلمان اس کا نشانہ ہیں، ایسی ویب سائٹس جو نفرت پھیلاتی ہیں انکے خلاف عالمی رہنمائوں کو سخت کارروائی کرنا ہوگی، اور اس مسئلے کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا۔ پاکستان میں اس واقعہ کا بہت گہرا اثر ہوا ہے جس میں ایک پاکستانی خاندان کو نشانہ بنایا گیا۔ پاکستانی عوام اس واقعہ پر حیران ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ مغربی ملکوں میں انتہاپسندی اور اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات اس امر کے متقاضی ہیں کہ عالمی رہنما اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیں اور اس کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کریں۔ ایسی ویب سائٹس جو نفرت پھیلانے کا موجب ہیں، کے خلاف بین الاقوامی سطح پر سخت کارروائی کی جائے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں