گیس قلت کے باوجودآئندہ مالی سال میں13لاکھ نئے کنکشن دینے کاہدف

گیس قلت کے باوجودآئندہ مالی سال میں13لاکھ نئے کنکشن دینے کاہدف

پنجاب، خیبر پختونخوا میں 12 لاکھ نئے گھریلو کنکشن دیئے جائیں گے ، کمرشل اور صنعتی کنکشن نہیں دیا جائیگا سوئی سدرن کے سسٹم پر ایک لاکھ نئے کنکشن دیئے جائیں گے ، 500 کمرشل اور 190 صنعتی کنکشن بھی شامل

اسلام آباد(وقائع نگارخصوصی)ملک میں گیس کی قلت اور موجودہ صارفین کیلئے پوری گیس دستیاب نہ ہونے کے باوجود آئندہ مالی سال کیلئے 13لاکھ سے زائد نئے کنکشنز فراہم کرنے کا ہدف مقرر کردیا گیا ہے ۔ آئندہ مالی سال کیلئے رواں مالی سال کے اصل ہدف کے مقابلے میں 8 لاکھ سے زائد اور نظرثانی شدہ ہدف کے مقابلے میں 300 فیصد یا 10 لاکھ سے زائد اضافی کنکشن دینے کا پلان تیار کیا گیا ہے ۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا کو گیس فراہم کرنے والی کمپنی سوئی ناردرن کے سسٹم پر آئندہ مالی سال کے دوران 12 لاکھ نئے گھریلو کنکشن دینے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ سوئی ناردرن کے سسٹم پر کوئی نیا کمرشل اور صنعتی گیس کنکشن نہ دینے کی تجویز ہے ۔ سندھ اور بلوچستان کو گیس فراہم کرنے والی کمپنی سوئی سدرن کے سسٹم پر آئندہ سال ایک لاکھ سے زائد نئے کنکشن دینے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس میں 500 کمرشل اور 190 صنعتی کنکشن شامل ہیں۔ رواں مالی سال کیلئے نئے گیس کنکشن کا اصل ہدف 5 لاکھ سے زائد مقرر کیا گیا تھا تاہم اس پر نظر ثانی کرکے اب 13لاکھ سے زائد کردیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ملک میں گیس کی قلت کے باوجود 13 لاکھ سے زائد نئے گیس کنکشن کی فراہمی سے سسٹم پر بوجھ مزید بڑھے گا۔ ذرائع کے مطابق ملک میں گیس بحران کی ایک اہم وجہ سیاسی بنیادوں پر لاکھوں نئے گیس کنکشن کی فراہمی بھی ہے ، اس کے علاوہ نئے کنکشن اور انفراسٹرکچر سے گیس کمپنیوں کا منافع براہ راست منسلک ہے اور ان دونوں حکومتی کمپنیوں کی کوشش ہوتی ہے کہ نئے کنکشن اور پائپ لائنز بچھائی جائیں تاکہ ان کمپنیوں کا 17 فیصد گارنٹی منافع مل سکے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں