افغانستان کی صورتحال تشویشناک، اتحاد نظر نہیں آتا:شاہ محمود

 افغانستان کی صورتحال تشویشناک، اتحاد نظر نہیں آتا:شاہ محمود

بھارت طالبان سے کیوں رابطے کررہا ،عبداللہ عبداللہ کا نکتہ نظر سن کر پریشانی بڑھی

اسلام آباد(وقائع نگار،اے پی پی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کی داخلی صورت حال تشویشناک ہے ، وہاں کوئی ربط اور اتحاد دکھائی نہیں دیتا، مذاکرات کیسے کرنے ہیں اس پر بھی اتفاق نہیں۔ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کا نکتہ نظر سن کر میری پریشانی میں اضافہ ہوا۔ بیان میں وزیر خارجہ نے بھارتی سرکار کو کھلا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں اٹھائے گئے 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اقدامات پر دنیا بھر میں بسنے والے کشمیریوں کی رائے لینے کیلئے آزادانہ ریفرنڈم کرائے ۔ اس ریفرنڈم کے نتیجے میں اگر دنیا بھر کے کشمیری ان یکطرفہ اقدامات کو مسترد کر دیں تو ہندوستان کو اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرنا ہو گی۔ 24 جون کو ہندوستان کی جانب سے کانفرنس بلانے کا اعلان اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ سب اچھا نہیں ہے ۔افغانستان کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس وقت افغانستان کی صورتحال تشویشناک ہے ،ایک ہمسایہ ہونے کے ناطے ہماری خواہش ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام ہو، کہا جا رہا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے اپنے آرمی چیف، وزیر دفاع اور وزیر داخلہ کو تبدیل کیا ہے ،ان حالات میں یہ تبدیلیاں اس بات کا اشارہ ہیں کہ وہ خود حالات سے مطمئن نہیں ۔ دریں اثنا ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ولادی میر پیوٹن کے دورہ پاکستان سے متعلق تیاریاں کر رہے ہیں، چینی صدر شی جِن پنگ کو بھی دورہ پاکستان کی دعوت دے دی ہے ، بھارت اب افغان طالبان سے رابطے کیوں کر رہا ہے ، یہ قابل غور ہے ، کشمیر کے حوالے سے ایسا لگ رہا ہے کہ بھارت میں ایک نئی سوچ پروان چڑھ رہی ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں