کوروناکی نئی لہرکے اثرات کادورانیہ مختصرہوگا:اے ڈی بی
ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے سال 2021 کے دوران ایشیائی ممالک میں کورونا کی وبا کے معاشی ترقی پر منفی اثرات کی نشاندہی کی ہے
اسلام آباد(خبر نگار خصو صی ) اے ڈی بی نے پاکستان اور بھارت سمیت ایشیائی ممالک میں مارچ سے جون تک معاشی ترقی کے امکانات کو 9.1 فیصد سے کم کرکے 8.9 فیصد تک ڈائون گریڈ کردیا ہے جبکہ 2022 میں معاشی ترقی کی شرح 6.6 فیصد سے بہتر کرکے 7 فیصد ہونے کی پیشگوئی کی ہے ۔ چین کی معاشی ترقی کی شرح 2021 میں 8.1 فیصد اور 2022 میں 5.5 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے ۔ بھارت میں معاشی ترقی کی شرح اس سال 10 فیصد اور 2022 کے دوران 7.5 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے ۔ اے ڈی بی کے مطابق 2021 میں پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 2.1 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں 3.9 فیصد رہی جس کی بنیادی وجہ کورونا کی وبا پر کسی حد تک کنٹرول ہے کیونکہ اس سے صنعتی پیداوار اور خدمات کے شعبے کی بحالی ہوئی ہے جبکہ سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر نے بھی اس میں اہم کردار ادا کیا۔ اے ڈی بی نے توقع ظاہر کی ہے کہ کورونا کی نئی لہر کے منفی اثرات کا دورانیہ مختصر ہوگا کیونکہ نئی لہر پر قابو پانے کیلئے حکومتوں کو مالی وسائل نسبتاً کم خرچ کرنا پڑیں گے ۔ اے ڈی بی کے مطابق عالمی منڈی میں اجناس، دھاتوں اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث پاکستان میں مہنگائی کی شرح مالی سال 2020-21 کے 11 ماہ کے دوران 8.8 فیصد رہی۔