ایک کے بعد دوسرا ریفرنڈم، کشمیریوں سے پوچھیں گے پاکستان کیساتھ رہنا ہے یا آزاد: عمران خان

ایک کے بعد دوسرا ریفرنڈم، کشمیریوں سے پوچھیں گے پاکستان کیساتھ رہنا ہے یا آزاد: عمران خان

ایک دن آئیگا آپ فیصلہ کرینگے بھارت نہیں پاکستان کیساتھ جانا چاہتے ہیں، نواز شریف نے منتیں کرکے مودی کو شادی پر بلایا ،زرداری کو پیسے گننے سے فرصت ملتی تو کشمیر کی بات کرتے ، آزاد کشمیر میں بھی بڑی تبدیلی آئیگی،ن لیگ کہہ رہی دھاندلی ہوگی ، حکومت، عملہ،الیکشن کمیشن آپکا دھاندلی ہم کرینگے ؟،کشمیر صوبہ کی بات کہاں سے آئی نہیں جانتا ،جلسوں سے خطاب

تراڑ کھل،کوٹلی (مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں ،دنیا نیوز )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایک دن آئے گا اور ریفرنڈ م ہوگا اور آپ کشمیری فیصلہ کریں گے کہ ہندوستان نہیں پاکستان کے ساتھ جانا چاہتے ہیں اس کے بعد میری حکومت ایک اورریفرنڈم کرائے گی جس میں کشمیر کے لوگوں سے پوچھیں گے کہ پاکستان کے ساتھ رہنا ہے یا آزاد ،کشمیریوں پر ظلم ہورہا تھا اور نواز شریف مودی کو شادی پر بلارہے تھے ،زرداری کو پیسے گننے سے فرصت ملتی تو کشمیر کی بات کرتے ،ہر فورم پر کشمیر کا مقدمہ لڑتا رہونگا،ن لیگ ابھی سے کہہ رہی ہے دھاندلی ہوگی ،آزاد کشمیر میں حکومت، عملہ،الیکشن کمیشن آپکا تو دھاندلی ہم کیسے کرینگے ، آزاد کشمیر کے عوام نے ووٹ کے ذریعے اپنی قسمت بدلنی ہے ، امید ہے کہ 25 جولائی کو آزاد کشمیر میں بھی بڑی تبدیلی آئے گی۔ انہوں نے آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے کے الزامات مسترد کردئیے ۔عمران خان تراڑ کھل اور کوٹلی میں جلسوں سے خطاب کر رہے تھے ۔عمران خان نے تراڑ کھل میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ نے کشمیر کے لوگوں کو مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا تھا، میرا ایمان ہے کشمیر کے لوگوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہوں گی، یہ بہت پرانی جدوجہد ہے اور وہ اپنے حق کے لئے بار بار کھڑے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا ایک دن آئے گا اور ریفرنڈم ہوگا اور آپ فیصلہ کریں گے کہ ہندوستان نہیں پاکستان کے ساتھ جانا چاہتے ہیں، اس کے بعد میری حکومت ایک اورریفرنڈم کرائے گی جس میں کشمیر کے لوگوں سے کہیں گے آپ فیصلہ کریں پاکستان کے ساتھ رہناچاہتے ہیں یا آزاد رہنا چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ جس قوم نے آزادی کیلئے قربانی دی اسے حق ملنا چا ہئے ، ایک دن آئے گا آپ کوموقع ملے گا، آپ خود فیصلہ کریں گے ۔عمران خان نے ایک مرتبہ پھر مسلم لیگ (ن) کے قائد پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا بھارت پاکستانیوں اور کشمیریوں پر ظلم کررہا تھا اور نواز شریف بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو منتیں کرکے شادی میں شرکت کے لئے دعوت دے رہے تھے ،نواز شریف نے منتیں کرکے مودی کو شادی پر بلایا، وہ بھارت جاتے ہیں تو حریت رہنماؤں سے ملاقات نہیں کرتے تاکہ مودی سرکار ناراض نہ ہوجائے ۔عمران خان نے کہا کہ بھارتی صحافی برکھا دت نے لکھا نواز شریف نے نیپال میں مودی سے خفیہ ملاقات کی۔ انہوں نے کہا پیپلز پارٹی کی تو بات ہی نہ کریں، سابق صدر آصف علی زرداری کو پیسے گننے سے فرصت ملتی تو وہ کشمیر کی بات کرتے جبکہ سنا ہے کشمیر کمیٹی میں ایک ڈیزل بیٹھا تھا۔انہوں نے کشمیری رہنماؤں کو مخاطب کر تے ہوئے کہا وہ ہمت نہ ہاریں ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہر مشکل میں ساتھ کھڑے رہیں گے ۔میں ہر فورم پر کشمیر کا مقدمہ لڑتا رہوں گا۔ انہوں نے کہا حریت رہنماؤں کی جدوجہد کو سلام پیش کرتا ہوں۔ پاکستان میں زلزلے کے دوران یاسین ملک کی مدد کو نہیں بھول سکتا۔ وزیراعظم نے کہا انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بیانات کا سلسلہ شروع ہوگیا، مسلم لیگ (ن)نے آج تک کوئی چیز ایمانداری سے نہیں کی اور اب وہ انتخابات سے قبل ہی کہنا شروع ہو گئی کہ دھاندلی ہوگی۔وزیر اعظم نے سوالیہ انداز میں کہا کہ حکومت آپ کی، عملہ آپ کا، الیکشن کمیشن آپ کا اور آپ کی پسند کا اور دھاندلی ہم کیسے کریں گے ؟۔ ان کا کہنا تھا کہ کہا جار ہا ہے کہ آزادکشمیر کو صوبہ بنانا چاہتا ہوں۔ آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے والی بات کہاں سے آئی میں نہیں جانتا۔الیکشن اصلاحات پر وزیراعظم کا کہنا تھا ایک سال سے اپوزیشن کو ہم کہہ رہے ہیں کہ آئیں ہمارے ساتھ بیٹھ کر انتخابی اصلاحات کریں تاکہ ہارنے والا انتخابی نتائج تسلیم کرے لیکن اپوزیشن نہیں آتی، ہم نے الیکٹرانک ووٹنگ کی تجویز دی تاکہ ووٹنگ کے فوری بعد ایک بٹن دبانے سے انتخابی نتیجہ سامنے آ جائے لیکن ہماری تجویز نہیں سنی گئی، اب کہتے ہیں کہ دھاندلی ہو گی۔ وزیر اعظم نے کہا مسلم لیگ ن کو صرف ان امپائرز کے فیصلے پسند ہوتے ہیں جو ان کی منشا کے مطابق ہوں اور اب انتخابات میں الیکٹرانک مشین کے استعمال پر اپوزیشن لچک کا مظاہرہ نہیں کررہی ہے ۔ انتخابات میں ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے ، یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جس کی بنیاد پر کوئی کسی پر دھاندلی کا الزام نہیں لگا سکتا۔ وزیر اعظم نے خیبرپختونخوا میں اپنی حکومتی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 2013 میں خیبرپختونخوا تنہا ہوچکا تھا، ہم جب حکومت میں آئے تب 500 پولیس اہلکار دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہید ہوچکے تھے ، روزگار ختم ہوگیا تھا۔عمران خان نے کہا اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 2013 اور 2018 کے دوران سب سے زیادہ خیبرپختونخوا میں غربت کی شرح کم ہوئی تھی، امیر غریب میں فرق کم ہوا اور ہیومن ڈویلپمنٹ پر سب سے زیادہ خرچ کیا گیا۔انہوں نے کہا پاکستان اور کشمیر کے 40 فیصد نیم متوسط طبقے کو سبسڈی پر ضروری اشیا میسر ہوں گی اور دسمبر تک تمام ڈیٹا بیس اور سافٹ ویئر تیار ہوجائے گا۔بعدازاں کوٹلی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا امید ہے کہ 25 جولائی کو آزاد کشمیر میں بھی بڑی تبدیلی آئے گی،دو سیاسی جماعتیں (ن لیگ اور پیپلز پارٹی) جلسے کررہی ہیں ان سے صرف یہ سوال کرنا ہے کہ آپ نے کشمیریوں کی زندگی بہتر کرنے کے لئے کیا کیا؟ دوسرا سوال یہ پوچھنا ہے کہ دونوں جماعتوں کو 5-5 سال ملے تو انہوں نے دنیا میں جا کر کشمیریوں کا مقدمہ کتنا لڑا؟۔وزیر اعظم نے کہا میں ہر فورم پر کشمیر کا مقدمہ لڑتا رہوں گا کیونکہ کشمیری وہاں جدوجہد کررہے ہیں اور یہاں میں بطور کشمیر کا سفیر جدوجہد کروں گا۔انہوں نے کہا جب سے نریندر مودی کا دور آیا سب سے زیادہ کشمیریوں پر ظلم کیاگیا، نام نہاد آپریشن کا نام دے کر کشمیریوں کو شہید کیا، پیلٹ گن کا استعمال کیا گیا ، گائے کا گوشت کھانے پر مسلمانوں کو قتل کیا گیا اور دیگر اقلیتوں پر بھی آر ایس ایس کے غنڈوں نے ظلم کئے ۔وزیر اعظم نے کہا کتنی مرتبہ آصف علی زرداری اور نواز شریف نے آر ایس ایس کا نام لیا؟ بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کی کتنی مذمت کی؟ اور کتنی مرتبہ عالمی فورم پر آر ایس ایس کے نظریے کے خلاف اپنی آواز بلند کی؟۔عمران خان نے سیکرٹری خارجہ کا حوالہ دے کر کہا انہوں نے اپنے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ہمیں حکم تھا کہ بھارت پر تنقید نہیں کرنی ۔انہوں نے تصنیف The Way of World کا حوالہ دیتے ہوئے کہا مصنف نے انکشاف کیا کہ 2007 میں بے نظیر بھٹو نے بلاول بھٹو زرداری کو بذریعہ فون بیرون ملک بینک اکاؤنٹس کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا اور اس وقت کی ایجنسیوں نے تمام ریکارڈنگ محفوظ کرلی۔ عمران خان نے کہا جب پیسہ بیرون ملک موجود ہو تو مغربی ممالک انہی معلومات کی بنیاد پر حکمرانوں کو کنٹرول کرتے ہیں اور اسی پر بے نظیر اور سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے مابین سمجھوتا ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ 2008 میں ہم ساری جماعتیں چیف جسٹس کو بحال کرنے کے لئے متحد تھیں، ہمارے ساتھ نواز شریف بھی تھے ، تین مرتبہ الیکشن کا بائیکاٹ کیا، یہ سب ریکارڈ پر ہے پھر اس کے بعد باہر سے ان کو حکم آیا کہ الیکشن لڑو اور انہوں نے ہم سب کو نہر کے پل پر کھڑا کر کے خود جا کر الیکشن لڑ ا۔انہوں نے کہاکہ امریکا میں بھارتی لابی اسرائیل کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے ، نواز شریف ، نریندر مودی سے اس لئے دوستی کرنا چاہتے تھے کہ بیرون ملک اثاثے کی حفاظت کی جا سکے ۔انہوں نے کہا نواز شریف اور آصف علی زرداری کے دور میں ملک کے اندر اتحادی ملک (امریکا) ڈرون حملے کرتا تھا، دونوں حکومتیں مذمت کرتی تھیں لیکن اندر سے اجازت دی ہوئی تھی۔انہوں نے سوال اٹھایا میرے ہوتے ہوئے ڈرون حملہ کیوں نہیں ہوتا؟ امریکا کو برا نہ کہوں کیونکہ ہمارے اپنے لوگوں نے اجازت دی ہوئی تھی۔علاوہ ازیں وزیر اعظم نے ایک اور تصنیف کا حوالہ دے کر کہا آصف زرداری نے اپنے ایک بیان میں کہا ڈرون حملے میں اگر دہشت گردوں کے ساتھ معصوم شہری بھی نشانہ بن جائیں تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔انہوں نے کہا جس طرح نواز شریف اور آصف زرداری آر ایس ایس کا نام نہیں لیتے اسی طرح دونوں اسرائیل کا نام نہیں لیں گے ۔جلسہ سے وفاقی وزیر امور کشمیر اور گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور اور سینیٹر فیصل جاوید کے علاوہ تحریک انصاف کے امیدواروں ملک یوسف، انصر ابدالی، ملک ظفر اور محمد اخلاق نے بھی خطاب کیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں