نورمقدم کوبے وفائی پرقتل کیا،ملزم ظاہرجعفرکااعتراف جرم
ملزم کے فنگرپرنٹس حاصل،موبائل فون برآمد،وقوعہ کے دن والدسے 5باررابطہ ، والدین اور2ملازمین کوجیل بھیج دیاگیا، ذاکر جعفر اورانکی اہلیہ کی ضمانت کیلئے درخواست
اسلام آباد (دنیا نیوز،اپنے نامہ نگارسے ،نیوایجنسیاں)نور مقدم قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے ، ذرائع کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے خاتون کو قتل کرنے کی وجوہات سے پولیس کو آگاہ کر دیا ہے ۔دنیا نیوز کے ذرائع کے مطابق قاتل ظاہر جعفر نے وجہ قتل بتاتے ہوئے کہا ہے کہ نور مقدم میرے ساتھ بے وفائی کر رہی تھی جس کا مجھے دکھ تھا، علم ہونے پر اسے روکا، مگر وہ نہیں مانی۔ذرائع کے مطابق ملزم ظاہر جعفرنے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے وفائی میرے لئے ناقابل برداشت تھی، دھوکا دینے پر نور مقدم کو قتل کیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم نے پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد اعتراف جرم میں وجہ قتل بتائی۔ذرائع کے مطابق پولیس نے ملزم ظاہر جعفر کے برطانیہ اور امریکا میں کریمنل ریکارڈ کے لیے فنگر پرنٹس لے کردونوں سفارت خانوں کو بھجوادئیے ہیں جبکہ ملزم کا موبائل فون برآمد کر لیا ہے ،ذرائع کے مطابق موبائل ڈیٹا سے انکشاف ہوا کہ نور مقدم کے قتل کے روز ملزم ظاہر جعفر نے اپنے والد سے پانچ بار رابطہ کیا، ملزم نے 19جولائی کو اپنے والدسے 4باربات کی جس کادورانیہ32منٹ بنتاہے جبکہ وقوعہ کے دن 20 جولائی کو ملزم کا اپنے والد سے 5 بار رابطہ ہواجس کا دورانیہ31 منٹ بنتاہے ،ذرائع کے مطابق ملزم ظاہر جعفر انٹرنیشنل کالج کنسلٹنٹ نامی فرم کا مالک تھا،کمپنی اسکے والدنے بناکردی تھی جسے وہ2017سے چلارہاتھا، ملزم طلبہ کو ہنگری تعلیم کے لیے بھجواتا تھا۔ادھر جوڈیشل مجسٹریٹ شعیب اختر نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین اور2 ملازمین کو جوڈیشل کردیا،گزشتہ روزپولیس نے ملزم کے والدین ذاکر جعفر اورعصمت آدم کے علاوہ دوملازمین افتخار اور جمیل کو سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیااور بتایاکہ چاروں ملزمان سے تفتیش مکمل کرلی ہے استدعا ہے کہ چاروں کو جوڈیشل کردیاجائے جس پرعدالت نے چاروں کو جوڈیشل کرتے ہوئے 10 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کردی،اس موقع پر وکیل صفائی نے ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے کی استدعاکی ، عدالت کی ہدایت پر وکیل صفائی کی ذاکر جعفر اورانکی اہلیہ سے ملاقات کرائی گئی ،مزیدبرآں مرکزی ملزم کے والدین نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد سہیل کی عدالت میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستیں دائر کردی ہیں جس پر عدالت نے پولیس سے ریکارڈاور جواب طلب کرتے ہوئے فریقین کو30جولائی کانوٹس جاری کردیا ہے ۔