خورشید شاہ کی ضمانت مسترد، ایک دن بھی جیل میں نہ رہنا حیران کن : سندھ ہائیکورٹ
6 ماہ میں کیس نمٹانے کی ہدایت، ایک قیدی جیل میں سڑتا رہتا ہے تو دوسرا سیاسی اثر سے تمام سہولتیں حاصل کرتا ہے ، 9 نومبر 2019 ء کو ریمانڈ ہوا، اسی روز حکومت نے ہسپتال کو سب جیل قرار دیدیا، شفاف ٹرائل کا موقع دیا جائے ، عدالت
کراچی (سٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے کرپشن کیس میں پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے ماتحت عدالت کو6 ماہ میں کیس نمٹانے کی ہدایت کر دی۔ منگل کو جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سر براہی میں جسٹس فہیم احمد صدیقی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کرپشن کیس میں سید خورشید احمد شاہ کی درخواست ضمانت پر محفوظ کیا جانے والا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت کا اپنے تحریری فیصلے میں کہنا تھا کہ خورشید شاہ کا ایک دن بھی جیل میں نہ رہنا حیران کن ہے ، ان کا سب جیل میں رہنا ہمارے نظام پر سوالیہ نشان ہے ،9 نومبر 2019 ئکو سید خورشید احمد شاہ کا عدالتی ریمانڈ ہوا، اسی روز صوبائی حکومت نے این آئی سی وی ڈی سکھر کو سب جیل قرار دے دیا، جب کہ سید خورشید شاہ کو ہسپتال میں تمام سہولتیں میسر ہیں، سیاسی اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے تمام سہولتیں لی جا رہی ہیں،ہمارے نظام کی خرابی ہے کہ ایک قیدی جیل میں سڑتا رہتا ہے تو دوسری جانب دوسرا قیدی سیاسی اثر کی وجہ سے تمام سہولتیں حاصل کرتا ہے ۔ عدالت کا اپنے تحریری فیصلے میں مزید کہنا تھا کہ ملزمان کو شفاف ٹرائل کا پورا موقع دیا جائے ،یہی وقت ہے کہ کرپشن اور لوٹ مار سے پاک معاشرہ تشکیل دیا جائے ،چند بااثر افراد کو کرپشن، لوٹ مار اور قومی وسائل لوٹنے سے روکا جائے ،احتساب کا مساوی نظام قائم ہو تو کرپشن کے نا سور سے چھٹکارا ملے ، احتساب کا شفاف نظام ہر سطح پر قائم ہونا چاہیے ۔ قبل ازیں سماعت کے دوران سید خورشید احمد شاہ کے وکیل کا اپنے دلائل میں کہنا تھا کہ 44 گواہوں میں سے صرف 3 گواہوں کے بیانات ہوئے ، عدالتی فیصلوں کے تناظر میں خورشید شاہ کو ضمانت دی جائے ، جب کہ سید خورشید احمدشاہ کے خلاف ریفرنس طویل عرصہ چلنے کا خدشہ ہے ۔ نیب پراسیکیوٹر کا اپنے دلائل میں کہنا تھا کہ ملزم کے تاخیری حربوں سے مقدمہ التوا کا شکار ہوا، سیدخورشید احمد شاہ کی قید کا بیشتر وقت اسپتال میں گزرا، اس لیے انکوائری آگے نہیں بڑھ سکی، نیب نے ستمبر 2019 ء میں خورشید شاہ کو گرفتار کیا تھا، سپریم کورٹ کے حکم پر خصوصی بینچ نے از سر نو سماعت کی، سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ رکن قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ کی ضمانت کی درخواست پہلے ہی مسترد کر چکا ہے ۔