حکومتی رکن اسمبلی نذیر چوہان گرفتار، ضمانتی مچلکے جمع نہ کرانے پر جیل منتقل

حکومتی رکن اسمبلی نذیر چوہان گرفتار، ضمانتی مچلکے جمع نہ کرانے پر جیل منتقل

گرفتاری شہزاد اکبر کے خلاف بیان دینے پر ہوئی ، سپیکر سے اجازت نہ لی گئی،10اگست کو دوبارہ پیش کرنیکا حکم ، انتقامی کارروائی قبول نہیں ، جہانگیر ترین گروپ،مشاورتی اجلاس آج طلب،ساتھ کھڑے ہیں:لیگی ایم پی اے

لاہور (عدالتی رپورٹر،اپنے سٹاف رپورٹر سے ،اپنے سیاسی رپورٹر سے ،سیاسی رپورٹر سے ) وزیراعظم کے مشیر شہزاد اکبر کیخلاف بیان پر پی ٹی آئی کے ایم پی اے نذیر چوہان کو گرفتارکرکے عدالت میں پیش کردیا گیا،عدالت نے ایم پی اے کی ضمانت منظور کرلی تاہم ضمانتی مچلکے جمع نہ کرانے پر چودہ روز کیلئے جیل منتقل کرنے کا حکم جاری کردیا۔ پولیس نے نذیر چوہان کو جوہر ٹائون سے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا ،عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ایم پی اے کیخلاف دفعات قابل ضمانت ہیں،وہ اگر عدالت کو مطمئن کرنے کیلئے ایک لاکھ کے مچلکے جمع کراتے ہیں تو ضمانت دے دیتے ہیں ،جمع نہ کرانے کی صورت میں انہیں چودہ روزہ ریمانڈ پر جیل منتقل کردیا جائے ،نذیر چوہان مچلکے جمع نہ کراسکے جس پر انہیں جیل منتقل کردیا گیا۔رکن صوبائی اسمبلی کا سروسز ہسپتال میں کورونا ٹیسٹ بھی کیا گیا۔یاد رہے نذیر چوہان کیخلاف مشیر وزیراعظم شہزاد اکبر نے درخواست جمع کرائی جس میں موقف اختیار کیا کہ ایم پی اے کے ان کیخلاف بیان سے ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے ۔عدالت نے نذیر چوہان کو 10اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔ذرائع کے مطابق رکن اسمبلی نذیر چوہان کی گرفتاری حال ہی میں اسمبلی سے منظور ہونے والے استحقاق بل کے تحت کی گئی،گرفتاری سے قبل اسمبلی سیکرٹریٹ نہ ہی سپیکر پرویز الٰہی کو آگاہ کیا گیا حالانکہ آئین کے تحت کسی بھی رکن اسمبلی کی گرفتاری سے قبل سپیکر سے اجازت اور اسمبلی سیکرٹریٹ کو اطلاع دینا ضروری ہے ۔دوسری جانب مسلم لیگ ن کے اراکین بھی نذیر چوہان کی حمایت میں سامنے آگئے ، اس حوالے سے لیگی رکن پیر اشرف رسول نے کہا کہ میں نذیر چوہان کے موقف کی تائید کر تا ہوں۔اسمبلی فلور پر بھی نذیر چوہان کے ساتھ کھڑے تھے آج بھی کھڑے ہیں۔شہزاد اکبر ذاتیات میں یہ کارروائی کرا رہے ہیں۔نذیر چوہان نے جو سوال اٹھایا اس کا جواب آنا چاہئے تھا نہ کہ گرفتاری۔دوسری جانبرکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کی گرفتاری پر ترین گروپ نے آج لاہور میں مشاورتی بیٹھک طلب کرلی ، سیاسی اورقانونی آپشنز کاجائزہ لیاجائے گا،ترین گروپ کاکہناہے کہ انتقامی کارروائی قبول نہیں، نذیر چوہان کی گرفتاری کے بعد ترین گروپ کے رہنماوں کی ٹیلی فونک مشاورت ہوئی ہے جہانگیرترین نے بھی گرفتاری پراظہار ناراضی کیاہے ، ترین گروپ کے رہنما وں کاکہناہے نذیر چوہان کے ساتھ کھڑے ہیں، صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال کاکہناہے نذیر چوہان کی ضمانت ہورہی ہے قانونی عمل پورا کررہے ہیں ،ترین گروپ کا ہر فرد انکے ساتھ ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں