پی ٹی آئی کے عبدالقیوم نیازی آزاد کشمیر کے وزیراعظم منتخب ، تنویر الیاس سینئروزیر

پی ٹی آئی کے عبدالقیوم نیازی آزاد کشمیر کے وزیراعظم منتخب ، تنویر الیاس سینئروزیر

عبدالقیوم کو 33ووٹ ملے ، مد مقابل متحدہ اپوزیشن کے امیدوار لطیف اکبر نے 15ووٹ حاصل کئے ، لطیف اکبر اپوزیشن لیڈر مقرر ،رول آف لا ،تحریک آزادی کے مشن پر چلیں گے ، نو منتخب وزیراعظم

مظفرآباد(دنیا نیوز ، اے پی پی ،صباح نیوز)آزاد کشمیر میں بھی تحریک انصاف کی حکومت قائم ہوگئی۔پی ٹی آئی کے سردار عبدالقیوم خان نیازی 33 ووٹ لے کر آزاد کشمیر کے 13 ویں وزیر اعظم منتخب ہو گئے ۔ ان کے مد مقابل متحدہ اپوزیشن کے امیدوار چودھری لطیف اکبر نے 15 ووٹ حاصل کئے ۔ سردارعبدالقیوم نیازی نے آزادکشمیر کے وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھالیا جبکہ سردار تنویر الیاس کو سینئر وزیر بنادیا گیا ۔ صدرآزادکشمیر سردار مسعود خان نے دونوں عہدیداروں سے حلف لیا ۔ پیپلز پارٹی کے لطیف اکبر کو ایوان میں اپوزیشن لیڈر مقرر کردیا گیا۔بدھ کو ایوان صدر مظفرآباد میں حلف برداری کی تقریب ہوئی جس میں نومنتخب وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی نے اپنے عہدے کاحلف اٹھایا ۔ تقریب میں وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور، سپیکر قانون ساز اسمبلی چودھری انوارالحق ممبران اسمبلی اور سیکرٹر یز نے شرکت کی ۔سیکرٹری سروسز چودھری لیاقت حسین نے نومنتخب وزیراعظم اور سینئر وزیر کے عہدوں کا نوٹیفکیشن پڑھ کرسنایا ، عبدالقیو م نیازی 2006سے 2011تک وزیر رہ چکے ہیں ، وہ ایل اے 18 عباس پور سے منتخب ہوئے ، اُنہوں نے دو سال قبل پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی ، قبل ازیں ایوان صدر پہنچنے پر نومنتخب وزیراعظم کو آزادکشمیر پولیس نے گارڈ آف آنر پیش کیا ۔پولیس کے چاق وچوبند دستے نے وزیراعظم کو سلامی پیش کی ۔اس موقع پر وزیراعظم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ روایت سے ہٹ کر وزیراعظم کے انتخاب سے ایک تاریخ رقم ہوئی جس پر میں چیئرمین تحریک انصاف وزیراعظم پاکستان عمران خان کاشکر گزار ہوں، ان شاء اللہ ان کے ویژن کے مطابق چلیں گے جس میں تحریک آزادی کشمیر، قانون کی پاسداری اور گڈگورننس شامل ہے ، اس پرکاربند رہیں گے اور انہی نکات پر ریاست کو آگے لے کر جائیں گے ، رول آف لا ئاور تحریک آزادی کشمیر کے مشن پر چلیں گے ۔ کرپشن سے پاک ریاست ہمارا مشن ہوگا۔ ہم پاکستان جیسے احتساب کے نظام کوآزادکشمیر میں بھی رائج کریں گے ۔ آزادکشمیر انتخابات کے اثرات پاکستان میں 2023کے انتخابات پر بھی مرتب ہوں گے ۔ میں افواج پاکستان کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جو لائن آف کنٹرول پر ہماری سرحدوں کی حفاظت کر رہی ہیں۔ میں خود لائن آف کنٹرول کے قریب رہائش پذیر ہوں اور میں نے اپنی رہائش نہیں بدلی ۔لائن آف کنٹرول پر آباد لوگوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ عمران خان ہی وہ مخلص شخص ہے جو کشمیریوں کا وکیل ہونے کی حیثیت سے مسئلہ کشمیر کو بھرپو رانداز میں اجاگر کر سکتا ہے ۔ ریاست کے لوگوں کے لئے میری جان بھی قربان ہے ۔ دریں اثناء سپیکر قانون ساز اسمبلی نے قواعد انضباط کار کے قاعدہ 17(الف)کے تحت چودھری لطیف اکبر کو قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف مقرر کرنے کی منظوری دی ۔سیکرٹری قانون ساز اسمبلی نے چودھری لطیف اکبر کے عہدے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ۔قبل ازیں عبدالقیوم خان نیازی کے وزارت عظمیٰ کیلئے تین کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے جن میں تجویز کنندگان اظہر صادق، خواجہ فاروق احمد، عبدالماجد خان جبکہ تائید کنندگان میں محمد رفیق نیئر، غلام محی الدین دیوان اور تنویر الیاس شامل تھے ۔ ان کے مدمقابل متحدہ اپوزیشن کے امیدوار چودھری لطیف اکبر کے چار کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ، ان کے تجویز کنندگان میں میاں عبدالوحید، راجہ فیصل ممتا زراٹھور، سردار محمد جاوید اور شاہ غلام قادر جبکہ تائید کنندگان میں سید بازل علی نقوی، قاسم مجید، نبیلہ ایوب خان اور عامر عبدالغفار لون شامل تھے ۔ وزیرامور کشمیر وگلگت بلتستان علی امین گنڈاپورنے بدھ کی صبح پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کو عبدالقیوم خان نیازی کو وزیراعظم بنانے کے فیصلے سے آگاہ کیا ۔ تحریک انصاف آزاد کشمیر کے صدربیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کہا کہ وزیر اعظم آزادکشمیر کو نامزد کرنے کا اختیار پارٹی چیئرمین عمران خان کو تھا۔ پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں ہے میں ووٹ ڈال کر آیا ہوں۔ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں ووٹ دینے کے بعد میڈیا سے بات چیت میں سلطان محمود نے کہا وزیر اعظم آزادکشمیر کی نامزدگی کا فیصلہ صبح ہم تک پہنچا ۔ پانچ سال وزیر اعظم عبدالقیوم نیازی کے ساتھ چلنے کی پوری کوشش کریں گے ،میں صدر ریاست کے عہدے کا خواہشمند ہوں نہ امیدوار ، پیپلز پارٹی کے ساتھ مفاہمت کی باتیں بے بنیاد ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں