سندھ میں ڈاکو راج کیخلاف آپریشن کا فیصلہ
وفاقی اداروں کو متحرک کیا جائے گا،وزیراعظم جلد صوبے کا دورہ کرینگے ، سٹر ٹیجی کمیٹی ، پلاسٹک پر انحصار کم کرنے کیلئے منصوبہ بنائیں، وزیراعظم ، ارکان اسمبلی کی ملاقاتیں
اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر،اے پی پی ،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے سندھ میں وفاقی اداروں کو متحرک کرنے اور ڈاکو راج کیخلاف آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سندھ سٹر ٹیجی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، شاہ محمود قریشی، اسد عمر، حلیم عادل شیخ ، چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی، عامر کیانی اور سیف اللہ ابڑو نے شرکت کی۔اجلاس میں سندھ کی سیاسی اور انتظامی صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی گئی اور سندھ میں پی ٹی آئی کے متحرک کردار پر بھی غور کیا گیا۔اجلاس میں وفاقی اداروں کے ذریعے ایکشن پلان شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے طے پایا کہ سمگلنگ، منشیات اور بد انتظامی کی روک تھام کیلئے وفاقی حکومت کردار ادا کرے گی جبکہ وزیراعظم بھی جلد سندھ کا دورہ کریں گے ۔ اجلاس میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ذرائع کے مطابق سندھ سٹر ٹیجی کمیٹی کی وفاقی حکومت سے مشاورت مکمل ہوگئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں رینجرز، اے این ایف، ایف آئی اے اور کسٹم کو متحرک کیا جائے گا اور سندھ کے عوام کو ڈاکوؤں،بھتہ خوروں اور جرائم پیشہ عناصر سے نجات دلائی جائے گی۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کا پہلا ٹارگٹ سندھ سے ڈاکو راج کا خاتمہ ہوگا،ڈاکوؤں کے خلاف سندھ کے مخصوص مقامات پر آپریشن ہوں گے ، چاروں وفاقی ادارے باہمی اشتراک سے کارروائی کی اپنی اپنی منصوبہ بندی کریں گے ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ بھر میں امن و امان یقینی بنایا جائے گا اور ڈاکوؤں کا ہر جگہ پر محاسبہ کیا جائے گا۔دوسری طرف وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے سندھ پیکیج کے تحت ترقیاتی منصوبوں پر کام میں تیزی لائی جائے اور گرین لائن کی طے شدہ مدت میں تکمیل یقینی بنائی جائے ۔ وزیراعظم سے سندھ کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی ۔ ملاقات میں سندھ کی مجموعی صورتحال خصوصاً امن و امان اور کورونا کی صورتحال اور عوام کو درپیش مسائل پر بات چیت کی گئی ۔وزیر اعظم سے معاون خصوصی برائے سی ڈی اے امور علی نواز اعوان نے بھی ملاقات کی۔اس موقع پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی ملک امین اسلم اور چیئرمین سی ڈی اے عامر علی احمد بھی موجود تھے ۔ ملاقات میں شجرکاری مہم اور ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق امور زیر بحث آئے ۔ وزیراعظم کی زیر صدارت ملک میں فضلے کے انتظام کے حوالے سے بھی اجلاس ہوا۔ عمران خان نے کہا ماحولیاتی تحفظ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ، درآمدی پلاسٹک پر انحصار کم کرنے کیلئے جامع منصوبہ بنایا جائے ، چین کی پلاسٹک کی درآمد پر پابندی کی پالیسی کو بھی زیر غور لایا جائے ۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا پاکستان میں سالانہ 30 ملین میٹرک ٹن فضلہ میونسپل سطح پر پیدا ہوتا ہے ، پلاسٹک فضلہ کل فضلے کا 10 سے 14 فیصد ہے اور سال 2050 تک اس کی مقدار د گنی ہوجائے گی۔پاکستان نے پچھلے مالی سال 2.4 ارب روپے لاگت کا 35,651 ٹن پلاسٹک درآمد کی ۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ درآمدی پلاسٹک پر انحصار کم کرنے کے لئے جامع پلان مرتب کیا جائے ۔