برطانیہ : ویزے میں توسیع کیلئے نواز شریف کی درخواست مسترد ، اپیل دائر

برطانیہ : ویزے میں توسیع کیلئے نواز شریف کی درخواست مسترد ، اپیل دائر

نوازکے پاس 10سال کا ویزا ، 6سال باقی ، 6ماہ بعد برطانیہ سے باہر جا نا پڑتا ہے اور پھر واپس آکر وقت گزار سکتے ہیں ، پاسپورٹ کی تجدید نہ ہوسکی ، برطانیہ سے باہر سفر کرنے سے قاصر ، 3اپیلوں کا حق ، 2سے تین سال کا عرصہ لگ سکتا ہے ، علاج کے بعد ہی واپس آئینگے :مریم اورنگزیب ، تین آپشنز ، نوازشریف پاکستانی ہائی کمیشن سے عارضی دستاویز لیں، واپس آکر کیسز کا سامنا کریں ، فواد ، قائد ن لیگ کو گرفتاری دینا ہو گی ،شیخ رشید

لندن ، اسلام آباد (اظہر جاوید ، سیاسی رپورٹر، وقائع نگار، دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی ہوم آفس نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی برطانیہ سے باہر جائے بغیر قیام میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی۔ نواز شریف کے وکلا نے امیگریشن ٹربیونل میں درخواست دائر کردی ۔ سابق وزیراعظم کے پاس برطانیہ کا دس سال کا وزٹ ویزا ہے جس کے ختم ہونے میں چھ سال سے زائد کا عرصہ باقی ہے ۔ برطانوی امیگریشن قوانین کے مطابق سیاحتی ویزا کے حامل افراد کو مسلسل چھ ماہ تک قیام کا حق ہوتا ہے جس کے بعد برطانیہ سے باہر جاکر وہ دوبارہ چھ ماہ ملک میں گزار سکتے ہیں۔ سابق وزیراعظم پاکستانی پاسپورٹ کی تجدید نہ ہوسکنے کی وجہ سے برطانیہ سے باہر سفر کرنے سے قاصر ہیں۔ نواز شریف نے برطانیہ کے اندر رہتے ہوئے ویزا میں توسیع کی درخواست دائر کی تھی جو برطانوی محکمہ داخلہ نے مسترد کردی، انہیں اس فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دیا گیا تھا ۔ سابق وزیراعظم کے پاس تین اپیلوں کا حق موجود ہے ۔ پہلے مرحلے میں فرسٹ ٹیئر ٹربیو نل میں اپیل دائر کی گئی ہے یہاں درخواست مسترد ہونے کی صورت میں امیگریشن اپر ٹربیونل میں اپیل کا حق حاصل ہوگا، پہلی اپیل کی سماعت کیلئے دو سے چھ ماہ کے درمیان وقت لگ سکتا ہے ، اپر ٹربیونل میں بھی اپیل کی سماعت کیلئے چھ ماہ تک کا عرصہ درکار ہوتا ہے ۔امیگریشن ٹربیونل سے دونوں اپیلوں کے مسترد ہونے کی صورت میں لندن ہائی کورٹ سے رجوع کیا جاسکتا ہے اور آخری مرحلے میں سپریم کورٹ تک اپیل کا حق حاصل ہوتا ہے ۔ برطانوی امیگریشن ماہرین کے مطابق اس سارے عمل میں دو سے تین سال لگ سکتے ہے ۔ عدالتوں نے بھی نواز شریف کیخلاف فیصلہ دیا تو انہیں پاکستان ڈی پورٹ کیاجا سکتا ہے ۔ سابق وزیراعظم کے پاس برطانیہ میں فیملی ویزا اور سیاسی پناہ کا آپشن بھی موجود ہے جس کی بنیاد پر وہ برطانیہ میں قیام کی درخواست دائر کرسکتے ہیں۔نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز ، ان کے پوتے پوتیاں برطانوی شہری ہیں جس کی بنیاد پر فیملی ویزا کی درخواست دائر کی جاسکتی ہے ۔نوازشریف کے برطانیہ میں 6 ماہ قیام کے ویزے کی مدت ختم ہو چکی تھی جس پر انہوں نے اپنے علاج کے سلسلے میں برطانیہ میں مزید قیام کے لیے ویزا میں توسیع کی درخواست کی تھی۔ادھر حسین نواز نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کو وکیل دیکھ رہے ہیں، مجھے امید ہے کہ ویزے کا معاملہ حل ہو جائے گا، پاکستان میں برطانوی ہائی کمیشن کے ترجمان نے رابطہ کر نے پر ٹی وی کو بتایا کہ انفرادی امیگریشن کیسز پر بیان نہیں دیں گے ، امیگریشن کے معاملات پر ہمارے قوانین واضح ہیں، اس سلسلے میں تمام کیسز کو قانون کے مطابق ہی دیکھا جاتا ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نوازشریف کے ویزے میں مزید توسیع سے برطانوی محکمہ داخلہ نے معذرت کی ہے ، برطانوی محکمہ داخلہ کے فیصلے میں لکھا ہے کہ نوازشریف اس فیصلے کے خلاف امیگریشن ٹربیونل میں اپیل کرسکتے ہیں ،برطانوی امیگریشن ٹربیونل میں دائر اپیل پر فیصلہ ہونے تک محکمہ داخلہ کا حکم غیرموثر رہے گا ،اپیل پر فیصلہ ہونے تک نوازشریف برطانیہ میں قانونی طورپر مقیم رہ سکتے ہیں اور علاج کراکے ہی واپس آئینگے ۔دنیا نیوز کے پروگرام ‘آن دی فرنٹ’ میں گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کے ترجمان محمد زبیر نے کہاکہ نواز شریف کو جب انصاف کی توقع ہو گی پھر وہ واپس پاکستان آ جائیں گے ، موجودہ حکومت سے انصاف کی توقع نہیں کیونکہ احتساب کے نام پر انتقام لیا جا رہا ہے ، اس وقت کوئی بھی ورکر نہیں چاہے گا کہ ہمارے قائد واپس پاکستان آ کر اپنی گردن پیش کر دیں۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے پاس دو تین آپشنز ہیں، نوازشریف پاکستانی ہائی کمیشن جائیں، عارضی دستاویز لیں جس پرپاکستان آسکتے ہیں، پاکستان واپس آنے پر وہ جیل میں جائیں گے اور کیسز کا سامنا کریں گے ۔فوادنے کہا کہ جس طرح نواز شریف لندن میں گھوم پھر رہے ہیں ظاہر ہے کہ وہ بیمار نہیں ہیں، نواز شریف کو جھوٹ بولنے پر برطانوی عدالتوں سے بھی سزا ہوسکتی ہے ، نواز شریف کو واپس آنا چاہیے اور مقدمات کا سامنا کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف پاکستان سے اربوں روپے لے کر فرار ہوگئے ہیں، نواز شریف پیسے واپس کریں اور آرام سے گھر میں زندگی گزاریں۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نواز شریف کو پتا ہے کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں،نواز شریف کا پاسپورٹ 16فروری کو زائدالمیعاد ہوچکا ہے ، اگر نواز شریف پاکستان آنا چاہتے ہیں تو انہیں 24گھنٹوں میں پاسپورٹ مل جائیگا،نواز شریف اب پاکستان کے شہری نہیں ہیں،نواز شریف واپس آئیں سکیورٹی دینگے ،اب ثابت ہوگیا نوا زشریف علاج نہیں کروا رہے تھے ، حکومت برطانیہ نے اس حوالے سے کوئی رابطہ نہیں کیا، نواز شریف کو پاکستان آکر گرفتاری دینا ہوگی۔وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے ٹویٹر پر لکھا کہ محاورہ تھا لوٹ کے بدھو گھر کو آئے مگر آج کہنے کو دل چاہ رہا ہے کہ لوٹ کے میاں مفرور گھر کو آئے ، جس ملک میں چوری کے مال سے محل بنائے آج اس ملک نے بھی ویزا میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی، اب آئیں واپس اور عدلیہ کو عزت دیتے ہوئے اپنی سزا پوری کریں ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں