افغان صورتحال : شاہ محمود کی تاجک اور ازبک صدور سے ملاقاتیں

افغان صورتحال : شاہ محمود کی تاجک اور ازبک صدور سے ملاقاتیں

دو طرفہ تعلقات، مختلف شعبہ جات میں تعاون کے فروغ ، افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ، زبردستی مسلط کی گئی حکومت کو تسلیم نہیں کرینگے ، علی رحمان،افغانستان میں بگاڑ سے خطے کا امن متاثرہوگا:شاہ محمود

اسلام آباد (وقائع نگار، بی بی سی،خبر ایجنسیاں)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی چار ملکی دورے کا پہلا مرحلہ مکمل کر کے تاجکستان سے ازبکستان پہنچ گئے ہیں، وزیر خارجہ نے تاجکستان میں تاجک ہم منصب اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات، مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ اور افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے متوقع دورہ تاجکستان کے بارے میں بھی گفتگو ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور اور تعلقات سمیت علاقائی اور بین الاقوامی اہمیت کے حامل اُمور بالخصوص افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے زور دیا کہ افغانستان دوبارہ مسلط کی گئی خونیں جنگوں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔تاجک صدرنے کہا کہ وہ افغانستان میں تمام گروہوں کی نمائندہ حکومت کی حمایت کرتے ہیں۔ تاجکستان نے ہمیشہ پڑوسی ملک کے طور پر افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کی حمایت کی ہے ۔ افغانستان میں ریاستی ڈھانچے کا تعین ریفرنڈم کے ذریعے اور ملک کے تمام شہریوں کے مؤقف کے مطابق کرنا چاہیے ۔تاجک صدرکا کہنا تھا کہ تاجکستان زبردستی کے ذریعے قائم کی گئی کسی حکومت کو تسلیم نہیں کرے گا جس میں افغان لوگوں اور بالخصوص اقلیتوں کا خیال نہ رکھا گیا ہو۔ بعد ازاں وزیرخارجہ ازبکستان پہنچے ، تاشقند میں ازبکستان کے صدرشوکت مرزایوف اور وزیر خارجہ عبدالعزیز کامیلوف کے ساتھ ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات ،مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ اور افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ رہنمائوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور ازبکستان کے مابین سٹرٹیجک شراکت داری اعلیٰ سطحی روابط کے فروغ کے باعث ممکن ہوئی ۔ رہنمائوں نے خطے میں امن و امان بالخصوص افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔ ازبک وزیر خارجہ نے افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ،علاقائی سطح پر متفقہ لائحہ عمل کی تشکیل کیلئے ، پاکستان کی عملی کاوشوں کو سراہا۔ شاہ محمود قریشی ، ترکمانستان اور ایران کا دورہ بھی کریں گے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں