افغانستان ، معاشی بحران کسی کے حق میں نہیں:شاہ محمود

افغانستان ، معاشی بحران کسی کے حق میں نہیں:شاہ محمود

سپین ٹریول ایڈوائزر ی پر نظر ثانی کرے ، ہسپانوی ہم منصب کیساتھ پریس کانفرنس

اسلام آباد(وقائع نگار ،دنیا نیوز،نیوز ایجنسیاں ، مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان کیلئے وسائل کی دستیابی کو ممکن بنایا جائے ،افغانستان کے فنڈز کا انجماد مفید نہیں ہو گا،عالمی برادری کو افغانستان کو مالی بحران سے بچانے اور معاونت کیلئے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔جمعہ کو وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد سپین کے اپنے ہم منصب جوزے البرس کے ہمراہ وزارتِ خارجہ میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور سپین کے درمیان گہرے دو طرفہ تعلقات ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے سپین کے وزیر خارجہ کو افغانستان کی موجودہ صورتحال پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔افغانستان کے حوالے سے پاکستان اور سپین کے نقطہ نظر میں مماثلت ہے ۔دونوں ممالک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کے متمنی ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ ان مقاصد کا حصول کیسے ممکن ہو؟ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سپائلرز نے دوحہ میں بین الافغان مذاکرات کو حتمی نتیجے تک نہیں پہنچنے دیا، اگر بین الافغان مذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہوتے تو صورتحال مختلف ہوتی۔دنیا کو افغانستان میں نئی حقیقت سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ عالمی برادری کو افغانستان کی معاونت کیلئے آگے بڑھنا ہو گا ۔ موجودہ صورتحال میں افغانستان کو تنہا چھوڑنے کے مضمرات شدید نوعیت کے ہو سکتے ہیں،ہمیں افغانستان کی طرف سے مثبت رویے کی حوصلہ افزائی کرنی چا ہئے ۔ کل کابل سے 200 افراد کو لیکر ایک پرواز دوحہ پہنچی،افغانستان سے واپسی کے متمنی افراد کا محفوظ انخلا عالمی برادری کی خواہشات کے مطابق ہے ۔پاکستان، افغانستان کی معاونت جاری رکھے ہوئے ہے ، کل ہمارا ایک جہاز خوراک اور ادویات لے کر کابل پہنچا،ہم اپنے محدود وسائل کے باوجود، ہوائی اور زمینی راستوں سے افغان بھائیوں کی انسانی بنیادوں پر معاونت جاری رکھیں گے ۔ افغانستان کا معاشی بحران کسی کے مفاد میں نہیں، ضرورت اس بات کی ہے کہ افغانستان کیلئے وسائل کی دستیابی کو ممکن بنایا جائے ۔ شاہ محمود نے کہا کہ میں نے فیٹف کے حوالے سے پاکستان کی طرف سے اٹھائے گئے ٹھوس عملی اقدامات سے آگاہ کیا اور جی ایس پی پلس سٹیٹس کے حوالے سے سپین کی طرف سے پاکستان کی مسلسل حمایت پر سپین کے وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔ہم پاکستان اور سپین کے درمیان پانچویں سالانہ مشاورتی اجلاس کے جلد انعقاد کے متمنی ہیں۔ سپین کیلئے پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع میسر ہیں۔پاکستان کی بہتر صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے بہت سے ممالک نے ٹریول ایڈو ائزری پر نظر ثانی کی ہے ۔میں نے اسی تناظر میں، سپین کے وزیر خارجہ سے پاکستان کے حوالے سے ٹریول ایڈو ائزری پر نظر ثانی کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے ۔شاہ محمود قریشی نے ہسپانوی وزیرخارجہ کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں