سوا 2سال گزرگئے ، تحریک انصاف کا آئین مکمل نہ ہوسکا

سوا 2سال گزرگئے ، تحریک انصاف کا آئین مکمل نہ ہوسکا

آئین 2012میں بنایا،ترمیم کی ضرورت نہ تھی،جعلی آئین بنایا جا رہا، حامد خان ، آئین اپنے تکمیل کے قریب ہے ، پی ٹی آئی بہترین کام کر رہی ، اعجازچودھری

لاہور (یاسین ملک )تحریک انصاف کا پارٹی آئین سوا دو سال گزرنے کے باوجود مکمل نہ ہو سکا ، نظرثانی کے مراحل سے گزررہا ہے ،ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی یکم مئی 2019 سے اپنی تقرری کے روز سے پارٹی آئین پر نظر ثانی کر کے مکمل کرنے میں لگے ہوئے ہیں مگر وہ اپنی بڑی ٹیم کی معاونت کے باوجود پارٹی آئین مکمل نہ کرسکے ، پارٹی آئین مکمل نہ ہونے کے باعث بہت سے معاملات رک جاتے ہیں اور خلاف ورزی کی صورت میں کسی کو سزا یاجزا نہیں مل سکتی ، پارٹی کے انٹرا الیکشن بھی نہیں ہو سکتے ۔ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما حامد خان نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے 2012 میں دیگر پارٹی رہنمائوں سے مل ایک تفصیلی پارٹی آئین بنا کر دیا تھا جس میں اب ترمیم کی ضرورت ہی نہیں تھی مگر کچھ لوگوں کو وہ پارٹی آئین پسند نہیں تھا کیونکہ وہ آئین اصولوں پر سختی سے عمل درآمد کرنے پر مجبور کر تا تھا، اب وہ لوگ پارٹی کا دو نمبر آئین تیار کر رہے ہیں ، دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح جعلی پارٹی آئین تیار کیا جا رہا ہے ، جس کے تحت جعلی انٹرا پارٹی الیکشن ہو رہے ہیں، جن میں کوئی شفافیت نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا 2013 میں تحریک انصاف کے زبردست انٹرا پارٹی الیکشن ہوئے تھے جس میں جہانگیر ترین اور کچھ دیگر پارٹی رہنمائوں نے پیسہ چلانے کی کوشش کی تو پکڑے گئے مگر پھر پارٹی سے منصفوں کو نکال دیاگیا اور مجرموں کو رکھ لیا گیا ۔تحریک انصاف وسطی پنجاب کے صدر سینٹر اعجاز چودھری نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پارٹی آئین تکمیل کے قریب ہے اور تحریک انصاف بہترین کام کررہی ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں