سندھ ہائی کورٹ : نیب رولز پر وزارت قانون سے رپورٹ طلب

سندھ ہائی کورٹ : نیب رولز پر وزارت قانون سے رپورٹ طلب

نیب عدالت کو گمراہ کر رہا ہے ، درخواست گزار طارق منصور ایڈووکیٹ کا موقف ، غیر قانونی تعمیرات سے متعلق پٹیشن پر درخواست گزار سے کارکردگی رپورٹ طلب

کراچی (سٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے نیب کے لیے تحقیقات اور قواعد و ضوابط بنانے سے متعلق درخواست پر وزارتِ قانون سے 29 ستمبر تک جواب طلب کرلیا۔ فاضل عدالت نے قواعد و ضوابط کی تیاری سے متعلق نیب کے مسودے پر عدم اطمینان ظاہر کردیا۔ منگل کو جسٹس محمد اقبال کلہوڑو (سربراہ) اور جسٹس شمس الدین عباسی پر مشتمل بینچ نے محمد طارق منصور ایڈووکیٹ کی درخواست کی سماعت کی۔ نیب پراسیکیوٹر نے نیب رولز کے حوالے سے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ رولز کے حوالے سے ڈرافٹ ایوان صدر بھیجاتھا جس پر ایوان صدر نے وزارتوں سے رائے طلب کی تھی۔ وزارت قانون اور وزارت داخلہ نے چند تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ نیب رولز کا تصحیح شدہ مسودہ دونوں وزارتوں کو بھیج دیا گیا ہے تاہم ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔ ایم طارق منصور ایڈووکیٹ نے اعتراض کیا کہ نیب نے گزشتہ سماعت پر رولز تیار کرکے صدر پاکستان کو ارسال کرنے کا بتایاتھا لیکن آج پھر وزارت قانون کو بھیجا گیا ڈرافٹ پیش کردیا گیا ہے ۔ نیب عدالت کو گمراہ کررہا ہے ۔ سندھ ہائی کورٹ نے غیر قانونی تعمیرات سے متعلق دائر درخواست پر درخواست گزار سے تین سالہ کارکردگی رپورٹ طلب کرلی۔ جسٹس عرفان سعادت خان کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ ہمیں بھی تو پتا چلے این جی او کیا کیا کارنامے انجام دے ر ہی ہیں؟ ہم انکوائری کراتے ہیں این جی اوز نے بہبود عامہ کے کون سے کام کیے ہیں۔ منگل کو جسٹس عرفان سعادت خان کی سر براہی میں دو رکنی بینچ نے کراچی ہیومن رائٹس سوسائٹی کی درخواست کی سماعت کی۔ فاضل عدالت نے درخواست گزار سے آئندہ سماعت پر آڈٹ رپورٹ بھی طلب کرلی۔ عدالت نے این جی اوز کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا کہ این جی اوز نے کون کون سے مسائل حل کرنے میں کردار ادا کیا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں