ادویات اور سرجیکل آلات کی قیمتوں میں10 فیصد تک اضافہ

ادویات اور سرجیکل آلات کی قیمتوں میں10 فیصد تک اضافہ

3سال میں پانچویں مرتبہ ادویات کی قیمتیں بڑھیں، مجموعی طور پر 35فیصد اضافہ ، ریگولیٹری اتھارٹی نے کمپنیوں کو مہنگائی شرح کے مطابق اضافہ کرنیکی اجازت دی تھی

اسلام آباد(نیوز رپورٹر )ڈرگ پرائس پالیسی کے تحت ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی منظوری کے بعد ملکی و بین الاقوامی فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے ادویات اور سرجیکل آلات کی قیمت میں 7 سے 10 فیصد تک اضافہ کردیا ہے ۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے 100 سے زائد فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے ۔ فارماسیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے گزشتہ 3 سال میں پانچویں مرتبہ ادویات کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے اور مجموعی طور پر 3 سال میں ادویات کی قیمت میں 35 فیصد اضافہ ہوگیا ہے ۔ ڈرگ پرائس پالیسی کے تحت جان بچانے والی 472 ادویات کی قیمت میں 7 فیصد اور 70 ہزار سے زائد رجسٹرڈ ادویات کی قیمت میں 10 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے ۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے پرائس پالیسی کے تحت فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو جان بچانے والی ادویات کی قیمت میں گزشتہ مالی سال میں مہنگائی کی شرح کے مطابق 7 فیصد اور دیگر ادویات کی قیمت میں 10 فیصد تک اضافہ کرنے کی اجازت دی تھی۔ ڈرگ پرائس پالیسی کے تحت دیگر ادویات کی قیمت میں 3 تا ایک ہزار روپے اضافہ ہوگیا ہے ۔ فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے گزشتہ سال 2020 میں بھی ادویات کی قیمت میں 7 اور 10 فیصد اضافہ کیا تھا۔ فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے سال 2019 میں بھی جان بچانے والی 472 ادویات کی قیمت میں 5.1 فیصد اور 70 ہزار رجسٹرڈ ادویات اور سرجیکل آلات کی قیمت میں 7.2 فیصد اضافہ کیا تھا۔ قبل ازیں اگست 2018 میں 2 تا 3 فیصد اور جنوری 2019 میں 15 اور 9 فیصد اضافہ کردیا تھا جس کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی کابینہ نے 25 مئی 2019 کو 78 ادویات کی قیمت 9 فیصد کم کرنے کے احکامات دیئے تھے ۔ وفاقی کابینہ کے احکامات پر 25 مئی کو ہارڈ شپ کیسز کے تحت 200 فیصد تک اضافہ والی ادویات کی قیمت کو 75 فیصد تک محدود کیا گیا تھا۔ وفاقی کابینہ کے احکامات پر ہارڈ شپ کیسز کے تحت 50 تا 75 فیصد تک اضافہ جنوری میں 9 فیصد تک محددو کردیا گیا تھا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں