نیوزی لینڈ کا پاکستان میں کھیلنے سے اچانک انکار: عمران خان کا کیوی وزیراعظم کو فون، کرکٹ ٹیم کو سکیورٹی کی مکمل یقین دہانی مگر فیصلہ تبدیل نہ ہوا، دستانے پہنے ہاتھوں نے سازش کی: وزیرداخلہ
پہلا ون ڈے راولپنڈی میں ڈھائی بجے ہونا تھا، کیوی ٹیم نے سکیورٹی خدشات کو جواز بناکر سٹیڈیم آنے سے انکار کردیا،معاملہ آئی سی سی میں اٹھائیں گے ،چیئرمین پی سی بی ، ہماری انٹیلی جنس ایجنسیز دنیا میں بہترین، ٹیم کو خطرہ نہیں ،وزیراعظم، کھلاڑیوں کی حفاظت اولین ترجیح ،جیسنڈا، انگلینڈ کی ٹیم بھی انہی باتوں پر غور کر رہی ہے ، شیخ رشید
لاہور،راولپنڈی(سپورٹس رپورٹر،دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں)نیوزی لینڈ نے سکیورٹی خدشات کو جواز بناکر یکطرفہ طور پر پاکستان میں کرکٹ کھیلنے سے انکار کرتے ہوئے دورہ اچانک ختم کرنے کا اعلان کردیا جس کے بعد کرکٹ سیریز شروع ہونے سے پہلے ہی ملتوی کردی گئی ۔ دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ون ڈے جمعہ کو راولپنڈی میں دوپہر ڈھائی بجے شروع ہونا تھا لیکن کیوی ٹیم نے سکیورٹی خدشات کو جواز بناکر سٹیڈیم آنے سے انکار کردیا ،پی سی بی حکام کئی گھنٹے اسے منانے کی کوشش کرتے رہے ، ٹیم آج واپس نیوزی لینڈ روانہ ہوگی ۔ وزیر اعظم عمران خان نے فوری طور پر کیوی ہم منصب جیسنڈا آرڈرن سے فون پر رابطہ کیا اور کرکٹ ٹیم کو سکیورٹی کی مکمل یقین دہانی کرائی مگر انہوں نے فیصلہ تبدیل نہ کیا ۔ چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کہا کہ نیوزی لینڈ کا یکطرفہ فیصلہ مایوس کن ہے ،معاملہ آئی سی سی میں اٹھائیں گے ۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے دستانے پہنے ہاتھوں نے سازش کے تحت دورہ منسوخ کرایا ، انگلینڈ کی ٹیم بھی انہی باتوں پر غور کر رہی ہے ۔ تفصیل کے مطابق نیوزی لینڈ حکام نے سکیورٹی کابہانہ بناکر پاکستان کیخلاف کرکٹ سیریز ملتوی کردی، پاکستان کی جانب سے سکیورٹی کے لئے فول پروف انتظامات کی یقین دہانی کے باوجود نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے یکطرفہ فیصلہ کرتے ہوئے پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میچ کے ٹاس سے چند منٹ قبل سیریز ملتوی کردی جو جمعہ کے روز پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں شروع ہونا تھی ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے آگاہ کیا ہے کہ انہیں سکیورٹی کے حوالے سے الرٹ کیا گیا ہے اس لئے یکطرفہ طور پر سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ اور حکومت نے مہمان ٹیم کی سکیورٹی کے لئے فول پروف انتظامات کررکھے تھے اور نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کو بھی یہی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔پی سی بی سیریز شیڈول کے مطابق چاہتا ہے ، تاہم دنیا بھر کے کرکٹ شائقین کو اس آخری لمحے میں کئے گئے فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے ۔قبل ازیں سکیورٹی حکام اور پی سی بی نے کئی گھنٹوں تک نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو قائل کرنیکی کوشش کی تاہم منانے کی تمام کوششیں ناکام رہی ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نیوزی لینڈکی ٹیم نے سکیورٹی خدشات کے سبب راولپنڈی میں پہلے ون ڈے میچ کیلئے سٹیڈیم آنے سے انکار کردیا جس کے بعد میچ منسوخ کیا گیا۔خبر ایجنسی کے مطابق سکیورٹی حکام، پی سی بی نے کئی گھنٹوں تک نیوزی لینڈکرکٹ ٹیم کو قائل کرنے کی کوشش کی لیکن نیوزی لینڈ ٹیم کو منانے کی کوششیں ناکام رہیں۔نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی مہمان نوازی پر کوئی شک نہیں لیکن کھلاڑیوں کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے ، ہم نے اپنے بورڈ کے آفیشلز سے رابطے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ اس ٹور کو مزید جاری نہیں رکھ سکتے ۔انہوں نے کہا ہمیں اندازہ ہے کہ پی سی بی کے لیے یہ بہت بڑا دھچکا ہے ۔دوسری جانب نیوزی لینڈ کی ٹیم کی جانب سے ٹویٹر پر جاری ہونے والے بیان کے مطابق یہ فیصلہ پاکستان کے حوالے سے نیوزی لینڈ کی حکومت کی طرف سے خطرے کی پیش گوئی اور پاکستان میں موجود سکیورٹی مشیروں کے مشورے پر کیا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بتایا وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم سے فون پر رابطہ کر کے پاکستان میں نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کو فول پروف سکیورٹی کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری انٹیلی جنس ایجنسیاں دنیا کے بہترین انٹیلی جنس سسٹمز میں شامل ہیں، نیوزی لینڈ کی ٹیم کو کوئی خطرہ نہیں تاہم نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا نے ازحد احتیاط کی پالیسی کے پیش نظر دورہ ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے دورہ پاکستان ختم کرنے کے فیصلے کی حمایت کی اور وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک گفتگو میں ٹیم کو فراہم کی جانے والی سکیورٹی اور سہولیات کا شکریہ ادا کیا۔نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا کہنا تھا میں جانتی ہوں دورے کی منسوخی پر افسوس ہے اور یہ فیصلہ ہر اس شخص کے لئے حیران کن ہے جو میچ دیکھنے کے لئے پرجوش تھا لیکن کھلاڑیوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے ۔ دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کی جانب سے دورہ پاکستان منسوخ کرنے کا معاملہ آئی سی سی میں اٹھا یا جا ئیگا ۔ چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کہاہے کہ سکیورٹی الرٹ کو وجہ بناکر سیریز یکطرفہ طور پر ختم کرنا مایوس کن ہے ، خاص کر اس وقت جبکہ تھریٹ سے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا۔انہوں نے فیصلے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا نیوزی لینڈ کس دنیا میں رہ رہا ہے ، نیوزی لینڈ بورڈ اب ہمیں آئی سی سی میں سنے گا۔سیریز ملتوی کرنا کرکٹ شائقین اور کھلاڑیوں کے لئے شدید مایوس کن ہے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم خان نے بتایاہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کو واپس لینے کیلئے چارٹرڈ طیارہ آج آئے گا۔انہوں نے کہا جو بھی ہوا، غلط ہوا اور یہ انتہائی افسوسناک امرہے ۔ 18سال بعد نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان میں سیریز کھیلنے کے لیے آئی تھی اور ٹیم کی آمد سے قبل نیوزی لینڈ کی سکیورٹی ٹیم نے بھی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 3 ون ڈے انٹرنیشنل اور5 ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز شیڈول تھی جس کے تین ون ڈے میچز پنڈی کرکٹ سٹیڈیم راولپنڈی میں بالترتیب 17، 19 اور 21 ستمبر کو کھیلے جانے تھے ۔دونوں ٹیموں کے درمیان 5 ٹی 20 میچز کی سیریز کے تمام میچز قذافی سٹیڈیم لاہور میں25، 26، 29ستمبر ، یکم اکتوبر اور 3 اکتوبر کو کھیلے جانے تھے ۔دریں اثناء وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے دورے کے حوالے سے ایسی کوئی تھریٹ نہیں ، نہ ہی موصول ہوئی۔دستانے پہنے ہاتھوں نے سازش کے ذریعے دورے کو منسوخ کرایا۔ دستانے پہنے ہاتھ پاکستان کو قربانی کا بکرا بناناچاہتے تھے ۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا پاک فوج ٹیم کی سکیورٹی پر مامور تھی، سازش کرنے والوں کے نام لینا مناسب نہیں، پاکستان ذمہ دار ملک ہے ۔ پاکستان کے کسی ادارے کے پاس کسی بھی تھریٹ کی اطلاع نہیں تھی۔ انہوں نے کہا انڈٰیا کا میڈٰیا پاکستان کے خلاف زہر اگل رہا ہے ، اس کی سوئی ہمارے خلاف پراپیگنڈے پر پھنسی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا چار ماہ پہلے ٹیم سکیورٹی کا جائزہ لینے کے لئے بھجوائی گئی تھی۔ نیوزی لیڈ کی سکیورٹی ٹیم نے سکیورٹی کی کلیئرنس دی تھی۔ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا انگلینڈ کی ٹیم بھی انہی باتوں پر غور کر رہی ہے ، انگلینڈ کی ٹیم کو خوش آمدید کہیں گے اس کے لیے انتظامات مکمل ہیں، فیصلہ انگلینڈ نے کرنا ہے ۔ملک میں سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں، نہ نیوزی لینڈ کے لئے تھا، نہ آنے والی انگلینڈ کی ٹیم کے لئے ہے ۔ نیوزی لینڈ کو تماشائیوں کے بغیر بھی میچ کھیلنے کی پیشکش کی گئی لیکن وہ اس پر راضی نہ ہوئے جس پر ملک کے ذمہ دار اداروں نے وزیراعظم سے تاجکستان میں رابطہ کر کے بات کی۔وزیر داخلہ کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے عمران خان کو بتایا ہمیں اطلاع ملی ہے کہ جب ٹیم باہر نکلے گی تو اس پر حملہ کیا جا سکتا ہے لہٰذا دورہ منسوخ کیا جا رہا ہے ۔اس دوران صحافی کی طرف سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ استعفیٰ دیں گے ؟ جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کوئی عقل کی بات کرو۔ جس کی بھی سازش ہے نام لینا مناسب نہیں یہ وزارت داخلہ کی ناکامی نہیں ہے ۔